Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, August 10, 2018

بچوں میں مطالعہ کا شوق کیسے بڑھایا جائے۔

اپنے بچوں کے خاطر یہ مضمون ضرور پڑھیں۔۔۔۔۔
۔  . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
تحریر پرویز خان۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  . 
ماضی میں یہ کام نسبتاً آسان تھا، لیکن آج کے دور میں جب بچوں کے لیے انٹرنیٹ، لیپ ٹاپ، موبائل اور ٹی وی کی صورت ’’بھٹکانے‘‘ کا کافی سامان موجود ہے، مطالعے کی عادت ڈلوانا نہایت ہی مشکل کام ہے۔ مگر پریشان نہ ہوں یہاں آپ کو کچھ ایسے آسان طریقے بتارہے ہیں جن کو اپناتے ہوئے بچوں میں مطالعے کا شوق پیدا کیا جاسکتا ہے۔ آئیے انہیں دیکھتے ہیں: مزاج کے مطابق کتابوں کا انتخاب آپ کا بچہ اْسی وقت کتاب پڑھنے کا آغاز کرے گا جب اسے یہ بات معلوم ہوجائے گی کہ کتاب میں اْس کے شوق سے متعلق کچھ چیزیں موجود ہیں۔ اس لیے کوشش کیجیے کہ ایسا مواد انہیں دیں جو بچے کی عمر اور ذہنی نشوونما کے لیے نہ صرف مفید بلکہ بچے کے لیے دلچسپی کا پہلو بھی رکھتا ہو۔ مطالعے کا ایک معمول بنائیں جس طرح بچہ روزانہ سوتا ہے، کھانا کھاتا ہے، بالکل ایسے ہی کچھ اس طرح کا معمول بنائیے کہ بچہ روزانہ کی بنیاد پر کتاب بھی پڑھے۔ شروعات چاہے صرف 15 سے 30 منٹ سے ہوں، لیکن روز کا معمول ضرور بنائیے۔ یہ وقت کوئی بھی ہوسکتا ہے، چاہیں تو سونے سے پہلے کتاب پڑھوائی جاسکتی ہے، یا اسکول سے واپسی پر، غرض دن میں کوئی بھی وقت نکالیے، بس جب ایک بار بچے کی عادت بن جائے گی خود ہی وہ اپنے لیے بہتر وقت نکال سکے گا۔ کتابوں کے بارے میں بات کیجیے عام طور پر والدین بچوں کو بس کہانی سنادیا کرتے ہیں اور اِسی کام کو ٹھیک سمجھتے ہیں، اگرچہ اس طرح بچے کو مزا بھی آتا ہے اور وہ سیکھتا بھی ہے، لیکن خود سے پڑھنے کے قابل نہیں بنتا۔ لہٰذا یہ اہم ہے کہ آپ کتابوں کے بارے میں اپنے بچوں کو کیا بات بتاتے اور سکھاتے ہیں۔ جب کتابوں اور کہانیوں سے متعلق بچوں سے بات کریں گے تو وہ بھی اپنے خیالات سے آپ کو آگاہ کریں گے اور یوں انہیں بات سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ الفاظ یاد کروائیے یہ بہت اہم اور ضروری نکتہ ہے۔ آپ کے بچے جتنے زیادہ الفاظ جانتے ہوں گے، کتاب کو سمجھنے کے لیے اتنی ہی زیادہ آسانی ہوگی۔ اس طرح وقت کے ساتھ ساتھ بچوں کو آپ کی مدد کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔

ٹی وی کا استعمال کم سے کم کروائیں یہ بالکل ٹھیک ہے کہ ٹی وی آپ کے بچوں کے لیے تفریح کا سامان بھی ہے اور وقت گزارنے کا بہترین ذریعہ بھی، لیکن اگر بچہ زیادہ ٹی وی دیکھ رہا ہے تو اِس کا مطلب یہ ہوا کہ جس وقت وہ اپنی ذہنی نشوونما اور الفاظ یاد کرنے میں صرف کرسکتا تھا، وہ ٹی وی دیکھ کر ضائع کررہا ہے، اس لیے کوشش کیجیے کہ ہر وقت ٹی وی دیکھنے کی عادت کم سے کم ہوجائے۔ کہانی سناتے وقت ‘‘کچھ خاص’’ کیجیے جب آپ اپنے بچے کو کہانی سنارہے ہوں تو سب کچھ چھوڑ کر پوری توجہ بچے کو دیجیے اور اْس کے لیے کچھ نہ کچھ انوکھا کرنے کی کوشش کیجیے تاکہ اسے مزا آئے اور محسوس ہو کہ کہانی سننے کے کیا کیا فائدے ہوتے ہیں۔ بچے کو نہایت پیار اور شفقت سے کہانی پڑھ کر سنائیں اور اگر درمیان میں وہ کسی اور کام میں مصروف ہوجائے یا ایک جگہ نہ بیٹھے تو تھوڑی دیر وقفہ دیکھ کر اْس سے پوچھیں کہ کیا اْسے وقفہ چاہیے؟ اگر وہ ہاں کہے تو معاملے کو روک کر تھوڑی دیر بعد پھر وہیں سے شروع کردیجیے۔