Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, August 17, 2018

ترک سنت کی وبا۔

ایک 'اجتماعی ترک ِسُنّت ' کی وبا عام !

          ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کی نمازیں *عیدگاہ* میں ادا کرنا نبئ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک *اہم سُنّت* ہے، جس میں بہت سی حِکمتیں اور مصلحتیں پوشیدہ ہیں لیکن آج کل عیدالاضحٰی کی نماز مسجدوں میں ادا کرنے کا رواج عام ہوگیا ہے جبکہ مسجد میں عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت صرف بوڑھوں، کمزوروں اور مریضوں کے لیے ہے ۔

لوگ اس ارادے سے کہ قربانی جلد کردیں مسجد میں نماز ادا کرلیتے ہیں،  یہ طریقہ خلافِ سُنّت ہے ۔
کیا ہم نعوذ باللہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم، سے زیادہ سمجھدار اور اُن سے بڑی قربانی کرنے والے ہیں،  جو اپنی مسجد 'مسجد ِنبوی ' جس میں ایک نماز کا ثواب پچاس ہزار (50,000) نمازوں کے برابر ملتاہے وہ چھوڑ کر عید گاہ جاتے تھے؟
ذرا غور کریں کہ ہم کتنی اہم سُنّت کو پامال کررہے ہیں؟ اور اسلام کے ایک اہم حکمتوں بھرے حُکم کو ہلکا کررہے ہیں ۔
اور پھر ایک دو مسجدیں نہیں شہر کی تقریباً تمام مسجدوں میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی جاتی ہے، کیا یہ ایک عظیم سُنّت کو ٹھکرانا نہیں ہے؟

ہونا تو یہ چاہیے کہ شہر کی کچھ مسجدوں میں صرف بوڑھوں اور مریضوں کے لیے عید کی نماز کا انتظام کردیا جاتا اور باقی سارے لوگ عید گاہ میں نماز ادا کرتے۔

یاد رہے جو ٹرسٹیان اپنی مسجدوں میں عید کی نماز کا انتظام کروا رہے ہیں وہ لوگ بھی 'ترک ِسُنّت ' کے گناہ میں شریک ہورہے ہیں اور ایک گناہ میں اعانت کررہے ہیں۔

شہر کا شہر اس عظیم سُنّت کے ترک میں مشغول ہے اور کسی کو اس کا دُکھ بھی نہیں ہوتا کہ حضور علیہ السلام کی ایک اتنی بڑی سُنّت دھڑلّے سے پامال کی جارہی ہے، ہوسکتا ہے ہم پر جو حالات اور پریشانیاں مسلط ہیں وہ اس *اجتماعی ترکِ سنت* کی وجہ سے ہوں۔

لہذا تمام لوگ اس *'ترکِ سُنّت'* کے گناہ سے باز آئیں اور عید کی نماز عید گاہ میں ہی ادا کریں، رہی قربانی کو جلد ادا کرنے کی بات تو وہ کبھی بھی ادا کی جاسکتی ہے، چاہے گھنٹہ دو گھنٹہ دیر سے ہو یا دوسرے یا تیسرے دن ادا کی جائے۔

حضور علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ جو شخص فسادِامّت کے زمانے (پُرفتن دور) میں میری ایک سُنّت کو زندہ کرے گا اسے سو ‌100 شہیدوں کے بقدر ثواب ملے گا۔ تو آئیے عید کی نماز عیدگاہ میں پڑھنے کی سُنّت کو زندہ کرنے کا ارادہ کریں ۔
مفتی محمداسماعیل قاسمی 
(سابق ایم۔ایل۔اے)
     مالیگاؤں 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صداۓوقت۔