Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, August 12, 2018

جائزہ۔ن

عزیزبرنی کی الزام تراشیاں!
              ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
از:عبدالرّحمٰن الخبیرقاسمی
        
۔۔۔۔۔۔
عزیز برنی صاحب نے تو سب سے پہلے ''جمعیۃ یوتھ کلب ''پر سوالیہ نشان کھڑاکیا،اور اسے سیناسے تعبیر کرتے ہوئے طرح طرح کے الزامات لگائے،یہیں تک نہیں رکے، بلکہ مولویوں کو نشانہ بنایا،چندہ کو لے کر خوب خوب الزام تراشیاں کیں،اس کو مزید ہوادینے کے لئے یوٹیوب میں بہت ہی جذباتی اندازمیں  اپناوی ڈی یو بھی اپلوڈ کیا،مگر اس کی سچائیاں آج سامنے آگئیں جب انہوں نے اپنے ایک پوسٹ میں بریلوی اور دیوبندی کے اختلافات کو ہوادینی شروع کی،یہ یقیناافسوس کامقام ہے،کہ ہمارے اپنے ہی اپنوں کے خلاف اپنی ساری توانائی اورا نرجی صرف کررہے ہیں۔
عزیزبرنی صاحب ایک صحافی ہیں،اور ایک لمباعرصہ تک انہوں نے روزنامہ سہارامیں صحافت کی ہے،ہم ازروئے صحافت ان کی قدر کرتے ہیں ،اور ہمیں تو اپنے مدرسوں میں یہی سکھایاگیاہے،مگر اس کامطلب یہ نہیں ہے  کہ جمعیۃ علماء ہند،اورہندوستان کی دوسری چھوٹی،بڑی تنظیموں کی خدمات کو اپنے الزامات کے ذریعہ دبادیں گے، نہیں، بالکل نہیں،جن مولویوں پر برنی صاحب نے  طرح طرح کے الزامات لگائے، حقیقت یہی ہے کہ آج وہی مولوی قوموں کی تقدیر سنوارنے،اور ملک کے موجودہ بحران سے مسلمانوں کو نکالنے کے لئے سرگرم عمل ہیں،ان کے اندازاور طریقہ کارسے ہمیں اختلاف ہوسکتاہے،مگر ان کی خدمات کاانکارکردیں،یہ یقیناناشکری ہوگی۔
برنی صاحب جہاں بھی ہیں،اور جس حالت میں بھی ہیں،مگر یہی مولوی کبھی مقدمات کی پیروی کرتاہے ،تو کبھی آسام کے ان غریب مسلمانوں کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دیتاہے جن کی شہریت پر ہر دن حکومت کی طرف سے تلوار لٹکتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
ہاں مگر برنی صاحب صرف ہندوستان نہیں،بلکہ پوری دنیاکے مسلمانوں کا اعتماد ان مولویوں پر ہے  اور ہمیں لگتاہے کہ رہتی دنیاتک ان شاء اللہ وہ برقرار رہے گا،اس اعتماد کو ختم کرنے کی بڑی کوشسیں ہوئی ہیں اور ہوتی رہیں گی؛لیکن ایساکچھ نہیں ہوگا، چونکہ ہزار برائیوں کے باوجود ان مولویوں کے دلوں میں جو اللہ کاخوف ہے وہ دنیاکے کسی انسان میں نہیں ہے،ہاں ان میں بھی کچھ برے لوگ ہیں،مگر اس کامطلب تو یہ نہیں ہے کہ تمام مولوی ایسے ہی ہیں۔
ہمیں بھی جواب دیناآتاہے،مگر نہیں،کبھی نہیں،اور اپنے دوستوں سے بھی ہم یہی کہتے ہیں کہ اپنوں کے خلاف لکھیں گے تو دانت بھی اپنے اور ہونٹ بھی اپنے،ہمیں تفرقہ بازی سے بچنا چاہئے، بریلوی، دیوبندی،اوراہل حدیث کے بیچ بڑے دنوں کے بعد تو اتحاد کی فضاکی قائم ہوئی ہے اس کو برقراررہنے دیں،ہمِیں امید ہے کہ جولوگ پھر سے ہمارے بیچ کے اختلافات کو ہوادینے کی کوشسیں کررہے ہیں،ان کو کامیابی نہیں ملے گی،بلکہ ان شاء اللہ انہیں اپنے عمل پر پچھتاواہوگا۔