Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 13, 2018

دریچہ ہند۔

۔
سومنات چٹرجی
ھندوستانی سیاست کا ایک قابل اعتبار چہرہ نہیں رہا

تحریر/ ابونافع اعظمی

آج بروز دوشنبہ بتاریخ ١٣ اگست ، یوم آزادی سے دو روز قبل ہندوستانی سیاست کی بڑی بھاری شخصیت سومناتھ چٹرجی ۸۹سال کی عمر میں اس دنیا کی ساری پریشانیوں سے آزاد ہوگئے Rip
۱۹۲۹میں آسام میں ایک ہندو مہا سبھا کے یہاں جنمے چٹر جی کا شمار آزادی کے بعد کے سیاست کی نئی پیڑھی میں بڑی عزت و احترام سے دیکھا جاتا ہے انہوں نے 1968میں سی پی آئ ایم جوائن کی اور بائیں بازو کی نظریات کے علمبردار بنے 1971 میں کیمبرج یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہوئے  وہ ایک بہت پڑھے لکھے قانون کی باریکیوں کے ماہر انسان تھے 1971 سے 2009 تک وہ دس مرتبہ لوک سبھا کے ممبر بنے ھندوستانی عوام اور سیاسی جماعتوں میں ان کا بڑا احترام تھا کیونکہ وہ سچے محب وطن ہندوستانی اور دستور ھند کی روح میں رچے بسے انسان تھے ان کی شرافت نفسی اور خوش خلقی کی ان کے معاصرین شہادت دیتے ہیں یہی وجہ تھی کہ انہیں ۱۹۹٦میں بہترین پارلیمنٹیرین کا اعزاز دیا گیا من موھن سنگھ کی ٢٠٠٤سے ۲۰۰۹ تک کے ٹرم میں وہ لوک سبھا کے اسپیکر رہے سب نے نوٹس کیا کہ لوک سبھا میں شور شرابے والی جماعتوں کو وہ بڑی مہارت اور اپنی مضبوط شخصیت کے بل بوتے کنٹرول کیا کرتے تھے آج سومناتھ جی آنجہانی ہوگئے ان کا نام عہد جدید کی ہندوستانی سیاست میں جلی حرفوں سے لکھا جائےگا ان کی کمی سیاسی گلیاروں ہمیشہ محسوس کی جائے گی