Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 11, 2018

کہانی و افسانہ۔

کہانی اور افسانہ میں فرق۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
افسانے کی شعریات۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔از رضی شہاب۔۔
کہانی اور افسانہ میں جو عمومی فرق بیان کیے جاتے ہیں ان میں یہ کہ کہانی کسی واقعہ یا قصہ کو من و عن ’ کہہ جانے ‘ یا بیان کر دینے کا نام ہے اور افسانہ اس کہانی میں شامل ہو کر، اس کے کرداروں کے باطن میں جھانک کر، نفس مضمون کے پیچھے کارفرما عوامل تک کو ٹٹولنے یا کم از کم ان کی نشاندہی کا نام ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔  ۔۔ ۔ ۔۔ ۔ کہانی زیادہ تر سیدھی ہوتی ہے اور افسانہ گچھے دار ہوتا ہے۔ تمام نثری اصناف ادب، ناول، ڈرامہ یا افسانہ، سب ہی میں کہانیاں ہیں۔ تاہم تکنیک کے اعتبار سے سب جدا جدا ہیں۔ ناول اور ڈرامہ طویل اور جامع کہانی ہیں جن میں ایک سے زائد موضوعات ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ جبکہ افسانہ کسی ایک پہلو یا واقعہ کو بیان کرتا ہے، جس میں حقیقت تو نہیں ہوتی لیکن حقیقت کا رنگ موجود ہوتا ہے۔افسانہ بنیادی طور پر کہانی ہونے کے باوجود تکنیک کے اصول و قواعد کے اعتبار سے کہانی سے مختلف ہے۔ افسانہ میں موضوع کی اکائی اس کی امتیازی اور انفرادی خصوصیت ہے۔اس میں واضح طور پر کسی ایک چیز کی ترجمانی اور مصوری ہوتی ہے۔ ایک کردار، ایک واقعہ، ایک ذہنی کیفیت، ایک جذبہ، ایک مقصد، مختصر یہ کہ افسانے میں جو کچھ بھی ہو، ایک ہو۔ کہانی میں بیانیہ تیز ہوتا ہے اور افسانہ میں علت و معلول کی وجہ سے، جزئیات کے استعمال اور تہہ داری کی وجہ سے بیانیہ تھوڑا سست ہوتا ہے ۔
افسانے کی شعریات از رضی شہاب