Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, August 19, 2018

شبلی کالج ایکبار پھر فرقہ پرستوں کے نشانے پر۔

شبلی کالج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
. . . . . . . . . . . . . . .  . . . . . . . . .  . . 
آعظم گڑھ اتر پردیش کا مایہ ناز ادارہ ایک بار پھر سنگھیوں و قرقہ پرستوں کے نشانے پر ہے۔ 17 اگست کو سابق وزیر اعظم کے سانحہ انتقال پر عام تعطیل تھی ۔کالج بند تھا طلباء نے تعزیتی میٹنگ لاج کے باہر کی۔اس کے باوجود بھی گارجین ایسو سی ایشن یو پی اور ہندو جاگرن  منچ  نے کالج کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ان کا الزام ہے کہ انجہانی باجپیئ کی تعزیت میں ہونیوالی عام تعطیل کے دن بھی کالج میں آفیشیل کام ہو رہے تھے۔گارجین ایسو سی ایشن کے عہدیداران نے اور ہندو جاگرن منچ نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میورینڈم دے کر کالج کے خلاف کاروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔کالج انتظامیہ نے کالج میں کسی بھی طرح کے آفیشیل کام ہونے سے انکار کیا ہے۔اس سلسلے میں شبلی نیشنل کالج کے پرنسپل غیاث اسد خان کا کہنا ہے کہ طلباء کے داخلے کی فہرست جاری ہونے کے بعد 17 اگست کو داخلے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔مگر عام تعطیل کے اعلان کے بعد کالج میں چھٹی کر دی گئی جسکی وجہ سے داخلے کے تعلق سے دور دراز علاقوں اور بیرونی اضلاع سے آئے طلباء، طالبات اور ان کے ساتھ آیے سر پرستوں کی دقت کے پیش نظر انکی گائڈنس کے لئے کچھ لوگوں کو مقرر کر دیا گیا تھا مگر آفیشیل کوئی کام کاج نہیں ہوا۔
ویر بہادر پوروانچل یونیورسٹی طلباء یونین کے ریاستی صدر مرزا شان عالم بیگ کالج انتظامیہ کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست طاقتوں کے ذریعہ شبلی کالج کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔۔۔صدائے وقت۔