Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 20, 2018

قبرستان کی زمین کو لیکر ہنگامہ۔

جونپور اتر پردیش۔ (نامہ نگار)کھٹہن تھانہ حلقہ کے سیٹھواپار ا گاؤں میں پیر کے روز قبرستان کی زمین کو لیکر مسلمانوں کے دو فریقوں میں جم کر ہنگامہ ہوا۔ایک فریق جہاں متنازعہ زمین کو قبرستان بتاتے ہوئے میت کو تدفین کرنے پر بضد رہا وہیں دوسرا فریق متنازعہ زمین کو اپنی بینامہ کی زمین بتارہا تھا۔ہنگامہ ہونے کی اطلاع ملتے ہی پہنچی پولیس نے ریونیو محکمہ کے افسران کی موجودگی میں دونوں فریق کی پنچایت کرانے کے بعد تدفین کرایا۔
اطلاع کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی بدرالدین کی اہلیہ کا گزشتہ روز طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا تھا جس کو دفن کرنے کے لئے لواحقین اور رشتہ دار گاؤں کی قبرستان لے گئے۔تدفین کی تیاری چل ہی رہی تھی کہ گاؤں رہائشی محمد عرفان اپنے ساتھیوں کے ساتھ موقع پر پہنچ گیا اور مذکورہ زمین کو اپنی بینامہ کی زمین بتاتے ہوئے تدفین کرنے سے منع کر دیا جس سے دونوں فریق میں بحث ہونے لگی۔قبرستان کو لیکر ہو رہے ہنگامہ کی اطلاع مقامی لوگوں کے زریعے پولیس کو دی گئی تو تھانہ انچارج مع فورس کے موقع پر پہنچ گئے اور دونوں فریق کو خاموش کراتے ہوئے ریونیو محکمہ کے اہلکاروں کو موقع پر بلایا۔ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تحصیلدار شاہ گنج بھی موقع پر پہنچ گئے اور کافی دیر پنچایت چلی۔افسران کے سامنے ایک فریق نے متنازعہ زمین سے متعلق ایس ڈی ایم عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہونا بتایا جس پر افسران نے سمجھا کر قبرستان کے دوسرے حصے میں تدفین کرایا۔مقامی لوگوں کے مطابق مذکورہ زمین کے معاملے کو لیکر عدالت کے فیصلے میں دیر ہونے کی وجہ سے گاؤں میں کسی کے انتقال ہونے پر تنازعہ ہو جاتا ہے۔