Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, September 7, 2018

فطرت انسانی کیا ہے ؟

فطرت انسانی کیا ہے۔۔۔؟ از پرویز خان
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . ۔
انسانی فطرت اور اس کے تقاضوں پر ایک فکر انگیز تحریر۔
.. . . . . . . . . . .  . . . . . . . . . . . . . . 
صدائے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فطرت لفظ فطر سے وجود میں آیا ہے، جس کے معانی ہیں 'اندر سے پھوٹنا' .. اسی نسبت سے فطر کے ایک معنی بناء کسی بیرونی مثل کے ابتدا ہونے کے بھی ہیں. الله رب العزت کا ایک صفاتی نام فاطر ہے ( فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ) یعنی وہ جو کائنات کو بناء کسی سابقہ مثل کے وجود میں لے آیا. فطرت دراصل انسان کے وہ مجموعی اوصاف، صفات اور داعیات ہیں جو انسانیت کا مشترکہ اثاثہ ہیں اور جن کی موجودگی آپ کے وجدان میں موجود ہے. یہ وہ داخلی احساسات، جذبات و محرکات ہیں جو اس کی شخصیت میں بنانے والے نے پیدائشی طور پر مضمر کر رکھے ہیں. لہٰذا جب خارج سے کوئی ایسی بات، خیال یا فلسفہ پیش کیا جائے جو انسانی فطرت سے قریب ہو یعنی ان داخلی داعیات کے نزدیک ہو تو انسان کی طبیعت اسے لپک کر قبول کرلیتی ہے. وجہ یہی ہے کہ اس بیرونی شے کے بارے میں داخلی گواہی پہلے سے موجود تھی. اسی طرح اگر کوئی بات انسان کی مشترکہ فطرت کے خلاف ہے تو چاہے اسے کتنا ہی منطقی روپ کیوں نہ دے دیا جائے ، اسے اجتماعی قبولیت کبھی حاصل نہ ہوگی.

ہومو سیکس پر پرگزشتہ روز عدلیہ نے جو  فیصلہ سنایا،  بڑا حوصلہ شکن اور فحاشی و شر انگیزی کا اعلان ہی معلوم ہوتا ہے، اللہ کرے اس شر سے خیر نکالے اور بیشک اللہ تعالیٰ کی ذات قادر ہے۔
لیکن یاد رہے کہ ہمیں امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی ذمہ داری نبھاتے رہنا ہے۔