Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, September 18, 2018

جونپور۔ساتویں محرم کا ماتمی جلوس

جون پور اتر پردیش۔ (نمائندہ صدائے وقت)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
کربلا کے شہید امام حسین ؓاور 71 ساتھیوں کی یاد میں ساتویں محرم کو ضلع میں کئی مقامات پر ماتمی جلوس بر آمد ہوا۔ انجمنوں نے نوحہ پڑھنے کے علاوہ کئی مقامات پر ماتم کر کے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ شہر کے بلواگھاٹ واقع حاجی محمد علی خاں کے امام باڑہ میں ساتویں محرم کے تاریخی جلوس کی مجلس بجنور سے آئے مولانا قاسم عباس نے پڑھتے ہوئے کہا کہ کربلا کو شاید ہی کوئی بھلا سکتا ہے جس طرح حضرت علیؓ اور ان کے بیٹوں نے اسلام کو بچانے کے لئے اپنابھرا گھر لٹا دیاوہ قیامت تک لوگ یا د رکھیں گے۔کربلا میں امام حسینؓ نے اپنے چھوٹے بچوں کو بھی راہ حق پر قربان کر دیا اس لیے وہ آج پوری دنیا میں ان کا غم منایا جا رہا ہے۔ اس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں ہم سب ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں تو اس دنیا سے دہشت گردی مکمل طورپر ختم ہو سکتی ہے۔ کربلا میں اس وقت سب سے بڑا دہشت گردیزید تھا جس نے اپنی ساری حدیں پار کرتے ہوئے حضرت محمد مصطفی ؐ کے نواسوں کو تین دن تک بھوکا پیاسا رکھا اور آخر میں شہید کر دیا تھا آج انہیں کی یاد میں ہم لوگ مجلس ماتم اور نوحہ پڑھ کر نذرانہ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ مجلس کے بعد، شبیہ تابوت علم اور ذوالجناح نکالا گیا جس  میں انجمن الحسینہ نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے ہوئے جلوس کو نورووز کے میدان تک لے گئی جہاں ایک تقریر کو خطاب کرتے ہوئے غلام الثقلین نے کہا کہ کربلا کی یاد میں چھوٹے بچے ہاتھوں میں علم لے کر اسلام کا پرچم بلند کر رہے ہیں وہیں گھروں کے اندر عزاخانے سجے ہیں اور دن رات نوحہ ماتم کر تمام عزادار امام حسین کا غم منارہے ہیں۔اس کے بعد امام باڑے سے شبیہ تربت اور جھولا علی اصغر بر آمد ہوا جسے علم، تابوت اور دلدل سے ملایا گیا جلوس واپس لوٹ کر حاجی محمد علی کے امام باڑہ میں اختتام پذیر ہوا۔اسی ترتیب میں کرنجاکلاں بلاک کے کرنجاخورد میں ساتویں محرم کا جلوس داروغہ جی کے امام باڑہ گاہ میں مجلس منعقد ہوئی۔ مجلس میں نواز حیدر اور ان کے ہمنوا نے سوذخانی کی، سید محمد سلطان حیدر نے قاسم ؓ کی مناسبت سے خطاب کیا۔ جس کے بعد شبیہ علم نکالا گیا اور پورے گاؤں میں گشت کیا گیا گشت کرتے ہوئے گاؤں کے امامبارگاہ کے میدان میں انگارے کا ماتم کیا گیا۔ جلوس میں اعظم زیدی، محمد علی ایڈووکیٹ، اسلم زیدی، سلمان حیدر، حسین بھائی، وصی حیدر، فیضان،، شیراز حیدر زیدی، عمران زیدی، شانو گاندھی، اعظم عابدی، ونود یادوکے علاوہ کثیر تعداد میں لو گ موجود رہے۔