Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, September 20, 2018

جونپور۔۔ممبر پارلیمنٹ کے اڈاپٹیڈ موضع میں بد عنوانی۔گاوں والوں کا احتجاجی مظاہرہ۔

جون پور اترپردیش۔ (نمائندہ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر کے پی سنگھ کی جانب سے گود لئے گاؤں بوڑھوپور کی بڑی تعداد میں خواتین مرد اور نوجوان گاؤں میں ہو رہے ترقیاتی کاموں میں بھاری پیمانے پر بدعنوانی کی مخالفت میں جمعرات کے روز کلکٹریٹ احاطے میں دھرنا مظاہرہ کیا۔گاؤں والوں نے کہا کہ ممبر پارلیمنٹ نے گاؤں کو گود  لینے کے بعد وعدہ کیئے تھے کہ گاؤں کی تصویر ہی نہیں تقدیر بدل دیں گے لیکن ان کا وعدہ غلط ثابت ہوا۔انھوں نے الزام لگایا کہ گاؤں کی صورت تو نہی بدلی لیکن ترقیاتی کام کرانے والے مالامال ضرور ہوگئے۔
واضع ہو کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت تشکیل ہونے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے تمام ممبران پارلیمنٹ کو ایک ایک گاؤں کو گود لے کر ترقی کرنے کا فرمان جاری کیا تھا۔ اسی سلسلے میں جونپور کے ایم پی ڈاکٹر کے پی سنگھ نے سوئتھا کلاں بلاک کا بوڑھوپور گاؤں کو گود لیا تھا۔گاؤں کو گود لینے کے بعد سے لیکر اب تک مذکورہ گاؤں میں کوئی بھی کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ترقیاتی کاموں میں بدعنوانی کا عالم یہ ہے کہ جمعرات کے روز درجنوں کی تعداد میں گاؤں کے لوگ کلکٹریٹ پہنچ گئے اور ہنگامہ کرتے ہوئے جم کر نعرہ بازی کیا۔انھوں نے الزام لگایا کہ گود لیتے وقت ممبر پارلیمنٹ نے اس گاؤں میں غریبوں کے لئے 827 رہائش، ایک ہزار بیت الخلاء، ایک اسپتال، ایک ڈگری کالج، پانچ آنگن باڑی مرکز کا قیام، آرسی سی سڑک کی تعمیر اورصاف پینے کے پانی کا بندوبست سمیت کئی حسین خواب دکھائے گئے تھے لیکن پانچ سال کا وقت گزرنے کو ہے ۔ ترقی کے نام پر کوئی کام مکمل نہیں ہوا اور جس  کام میں ہاتھ بھی لگا تو وہ ٹھیکیداروں کے زریعے بدعنوانی کر معیار کے برعکس کرایا گیا جو کسی کام کا نہیں ہے۔

صدائے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔