Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, October 27, 2018

جونپور۔شہر کے مختلف علاقوں میں 17 ویں صفر کا جلوس۔

جون پور اتر پردیش۔ (نمائندہ) ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  
شہر کے مختلف علاقوں میں ہفتے کے روز 17صفر کا جلوس نکالا گیا جس میں لوگوں نے نوحہ ماتم کر شہیدان کربلا کو نذرانہ عقیدت پیش کیا۔جلوس میں تابوت،ذوالجناح و شبیہ برآمد کی گئی۔محلہ پان دربیا واقع میر گھر امام بارگاہ میں 72تابوت کا جلوس نکالا گیا۔جلوس کی مجلس کو مولاناسید کلب جواد نے خطاب کیا جس کے بعد 72تابوت کا تعارف قیصر نواب نے کرایا۔جلوس کی نظامت انجینئر علی کمیٹی کے صدر مرتضی نے کیا۔اس موقع پر فیض،غلام عباس،سید حیدر عباس سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔
اسی ترتیب میں شہر کے محلہ میرمست میں محمد مہدی لڈن کی رہائش واقع امام بارگاہ سے 17 سفر کا قدیمی جلوس نکالا گیا۔ جلوس نواب یوسف روڈ، اردو بازار ہوتے ہوئے کنچن بی بی کے امام بارگاہ میں ختم ہوا۔ اس سے قبل مجلس کا آغاز محمد مسلم مرحوم کے ہمنواں نے سوزخوانی سے کیا۔ دہلی سے آئے مولانا نظر محمد زینبی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں امام حسین ؓکے چھوٹے بھائی حضرت عباس نے اپنی بھتیجی جناب سکینہ کی پیاس بجھانے کے لئے نہر فرات پر قبضہ کر بھتیجی کو پانی پلانے کے لئے روانہ ہوئے اور یزیدی فوجیوں نے انہیں گھیر کر شہید کر دیا۔ پوری دنیا میں حضرت عباس جیسا بھائی کوئی پیدا نہیں ہوا۔ جلوس میں انجمن حسینیہ، قوصریہ، سجادیہ، جعفریہ، جعفری، حیدری، شمش حسینی نوحہ ماتم کرتی ہوئی جلوس کو لے کر میرمست، نوابیوسف روڈ ہوتے ہوئے امام بارگاہ کنچن بی بی پہنچی جہاں تقریر کے بعد شبیہ تربت کوعالم مبارک کے ساتھ ملایاگیا۔ اس موقع پر تابش، میشم علی، عظمی مہدی، ڈاکٹر انتظار مہدی، شاہد مہدی موجود رہے۔ وہیں دیر رات مفتی محلہ واقع مفتی ہاؤس میں مجلس کا انعقاد کیا گیا جس کی مجلس کو مولانا زینبی نے خطاب کیا۔ مجلس کے بعد انجمن ذوالفقاریہ نے نوحہ خوانی اور زنجیرکا ماتم کیا جس کے بعد ذوالجناح اور تابوت برآمد کیا گیا۔