Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, October 22, 2018

جونپور۔ضلع زنانہ اسپتال ،، کبھی بھی ہو سکتا ہے بڑا حادثہ۔

جون پور اتر پردیش۔ (نمائندہ) ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
ضلع زنانہ اسپتال میں کسی بھی دن بڑا حادثہ ہو سکتا ہے جس سے درجنوں کی تعداد میں اموات ہو سکتی ہے۔ یہ صورت حال کسی اور نے نہیں بلکہ مریضوں کی جان بچانے والا محکمہ ہی پیدا کیا ہے۔دراصل زنانہ اسپتال کے احاطے میں پہلے مریضوں کے تیمارداروں کے لئے رین بسیرا تعمیر کیا گیا تھا اب اس میں 108 اور 106 ایمبولنس کا عارضی دفتر کھول دیا گیا ہے۔ اس سکرے ہال میں ایک طرف چائے ناشتہ بنایا جا رہا ہے  تو وہیں چند فٹ کے فاصلے پر ایمبولنس کے ٹائر اور دیگر سامان رکھا ہوا ہے جو کسی بڑے خطرے کو دعوت دے رہا ہے۔
شہر کا ضلع خاتون اسپتال100 بیڈ والا اسپتال ہے۔ اس اسپتال میں روزانہ سینکڑوں حاملہ خواتین ژچگی کے لئے، چیک اپ اور بچوں کو ویکسین لگوانے کے لئے شیر خوار بچوں کو ساتھ لے کر آتی ہیں۔اسی اسپتال احاطے میں داخل ہوتے ہی بائیں جانب ایک چھوٹا سا ہال ہے۔ پہلے اسے مریضوں کے ساتھ آنے والے تیمارداروں کے لئے رین بسیرا تعمیر کیا گیا تھا۔ اس میں کھانا، ناشتہ، چائے اور ددھ گرم کرنے کے لئے سستے دام پر گیس چولہا اور برتن مہیا کرایا جاتا تھا۔ گزشتہ  دو سال سے یہ منصوبہ بند کر دیا گیا ہے، اس کے بعد سی ایم ایس نے اس ہال کو زبانی طور پر 108 اور 106 ایمبولنس کا عارضی دفتر بنا دیا  ہے۔ آپ تصویر میں خود دیکھ سکتے ہیں کہ اس چھوٹے ہال میں ایک طرف ایمبولنس کے نئے پرانے ٹائر سمیت دیگر سامان رکھے ہوئے ہیں اور دوسری طرف گیس چولہے پر ایک ملازم چائے بنا رہا ہے۔ اس معاملے پر 108 اور 106 ایمبولنس کے انچارج سے بات کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرا کوئی آفس نہیں ہے سی ایم ایس  نے مجھے اسی کمرے کا استعمال کرنے کو کہا ہے تو ہم لوگ اپنا کام کر رہے ہے۔اب اسی سے اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ اگر کسی دن گیس کی لیکیج اور دیگر وجواہات سے آگ لگ گئی تو کیا صورتحال بن سکتی ہے۔