Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, October 3, 2018

سن ہجری کی ابتدا کیسے ہوئی۔؟؟

صدائے وقت۔(ماخوذ)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
سن ہجرت کی ابتداءکیسے ہوئی؟ اس کے متعلق علامہ شبلی نعمانی رحمہ اللہ ” الفاروق“ میں یوں رقم طراز ہیں:
21 ہجری میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے ایک تحریر پیش ہوئی جس پر صرف شعبان کا لفظ تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا یہ کیونکر معلوم ہوا کہ گزشتہ شعبان کا مہینہ مراد ہے یا موجودہ؟ اس وقت مجلس شوریٰ طلب کی گئی اور تقویم تاریخ کے مختلف پہلو زیر بحث آئے، جن میں ایک بنیادی پہلو یہ بھی تھا کہ کون سے واقعہ سے سنہ کا آغاز ہو، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ہجرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی رائے دی اور اس پر سب کا اتفاق ہو گیا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے 8 ربیع الاول کو ہجرت فرمائی تھی، چونکہ عرب میں سال محرم سے شروع ہوتا ہے لہٰذا دو مہینے آٹھ دن پیچھے ہٹ کر شروع سال سے سنہ ہجرت قائم کیا گیا۔ “

سن ہجرت کی ابتداءکے متعلق قاضی سلیمان منصور پوری، علامہ شبلی نعمانی سے کچھ اختلافات رکھتے ہیں ” رحمة للعالمین“ میں لکھتے ہیں ” اسلام میں سنہ ہجرت کا استعمال حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی خلافت میں جاری ہوا، جمعرات 30 جمادی الثانی 17 ہجری: مطابق 9/12 جولائی 638ءحضرت علی رضی اللہ عنہ کے مشورہ سے محرم کو حسب دستور پہلا مہینہ قرار دیا گیا۔

مزید تحقیق سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ واقعہ ہجرت سے سنین کے شمار کی ابتداءاس سے بھی بہت پہلے ہو چکی تھی۔ ( تاریخ ابن عساکر جلد اول رسالہ التاریخ للسیوطی بحوالہ تقویم تاریخ )

اور یہی بات قرینہ قیاس سے معلوم ہوتی ہے کیونکہ عرب میں قمری کیلنڈر کا رواج تو پہلے سے ہی موجود تھا اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہجرت کا واقعہ سب سے اہم واقعہ تھا، لہٰذا اس واقعہ سے سنین کے شمار کا دستور چل نکلا تھا، البتہ عہد فاروقی تک سرکاری مراسلات میں صحیح اور مکمل تاریخ کا اندراج لازمی نہ سمجھا جاتا تھا۔ جسے ایک طرح کی دفتری خامی سے تعبیر کیا جا سکتا ہے اور اس خامی کا علاج حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مجلس شوریٰ بلا کر حل کر دیا تھا۔