Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, October 31, 2018

۔شاعر و صحافی خالد علیگ کی مختصر سوانح عمری۔

صدائے وقت (ماخوذ)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
خالد علیگ 1925ء میں بھارتی ریاست اتر پردیش کے علاقے قائم گنج میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے علی گڑھ یونیورسٹی سے گریجویشن تک تعلیم حاصل کی اور تقسیم ہند کے بعد 1947ء میں اپنے اہل خانہ سمیت پاکستان آگئے لیکن یہاں بھی جیسے ہجرت ان کا نصیب بنی رہی۔ وہ پہلے صوبہ پنجاب کے شہروں اوکاڑہ اور لاہور اور اس کے بعد صوبہ سندھ کے شہروں میرپورخاص، خیرپور اور سکھر میں رہائش پذیر رہے اور پھر 1960ء میں کراچی آگئے اور یہاں مستقل سکونت اختیار کرلی۔
خالد علیگ نے صحافت کا آغاز کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے مجلے منشور سے کیا اور اس کے بعد روزنامہ حریت سے وابستہ ہوگئے۔ 1972ء میں جب روزنامہ مساوات شائع ہوا تو اس کے نیوز ایڈیٹر مقرر ہوئے اس وقت ابراہیم جلیس اس کے ایڈیٹر تھے تاہم ان کے انتقال کے بعد خالد علیگ ایڈیٹر مقرر ہوئے اور پھر 1978ء میں اخبار بند ہونے تک وہ اسی عہدے پر فائز رہے
ملک کی صحافت میں روزنامہ مساوات نے پہلی بار عام خبروں سے ہٹ کر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہونے والے لوگوں اور محنت کشوں کے مسائل کو نمایاں طور پر شائع کرنے کا رجحان متعارف کرایا اور اسی حوالے سے مقبولیت پائی۔
خالد علیگ ہمیشہ ترقی پسند مصنفین کی تحریک میں رہے۔ ایوب خان اور جنرل ضیاء الحق کی آمریتوں کے خلاف صحافیوں کی تحریک میں بھی سرکردہ کردار ادا کیا۔ انہوں نے کبھی سرکاری امداد قبول نہیں کی۔
بے نظیر بھٹو نے 1988ء میں اپنے دور حکومت میں انہیں امداد کا چیک بھجوایا جو انہوں نے قبول نہیں کیا۔ اسی طرح انتقال سے کچھ برس قبل جب وہ شدید علالت کے باعث مقامی ہسپتال میں داخل تھے تو موجودہ صوبائی حکومت نے ان کا علاج سرکاری خرچ پر کرانے کا اعلان کیا جس پر وہ ہسپتال سے فوری گھر واپس چلے گئے۔
ان کی شاعری کا ایک مجموعہ ’غزال دشت سگاں‘ کے عنوان سے شائع ہوا جو ان کے دوستوں اور شاگردوں نے شائع کروایا تھا۔
خالد علیگ طویل علالت کے بعد 83 سال کی عمر میں 15 اگست 2007ء بروز بدھ کی صبح سوا تین بجے کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔