Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, October 2, 2018

باغپت۔۔پولیس کی کارروائی سے ناراض بیس مسلمان ہندو بن گئے۔


رپورٹ: فضیل احمدناصری ۔بشکریہ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
ہندو یووا واہنی کے ریاستی وضلعی صدر کی  موجودگی میں شیو مندر میں ہنومان چالیسا اور ہون کے بعداختر علی کے اہل خانہ نے گلے میں بھگواگمچھا اور جے شری رام کے نعرے لگائے، مقتول بیٹے کو انصاف دلانے کےلیے مذہب تبدیل کیا۔.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اہل خانہ ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
باغپت۔ ۲؍اکتوبر:(بی این ایس) آج کا دن ہندوستانی مسلمانوں کے لیے منحوس ترین دین ہے۔ کیوں کہ آج یوپی کے باغپت ضلع میں ایک ہی مسلم خاندان کے بیس افراد مرتدبن کر ہندو مذہب اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق باغپت ضلع میں اپنے نوجوان بیٹے گلشن عرف گلزار کے قتل کے معاملے میں پولس کے رویے سے تنگ ہوکر اخترعلی کے اہل خانہ جس میں اختر علی، نفیسہ، ذاکر، دلشاد، نوشاد، ارشاد، ثانیہ، ارمان، سہانہ، انس، شائستہ، سنا، شارکہ، زویا، منشو، شہابرا، ناہید، رقیہ، موہنی، اور موہنی کی چھوٹی بہننے مذہب تبدیل کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ مسلم خاندان کے بیس لوگوں نے سوموار کو ایس ڈی ایم بڑوت کو حلفیہ ایفی ڈیوٹ دے کر اپنی مرضی سے اسلام مذہب چھوڑ کر ہندو دھرم اپنانے کی اجازت طلب کی تھی۔اس کے بعد آج منگل کو ان سبھی لوگوں نے ہندو ریت ورواج کے مطابق ہون کے بعد اپنا نام کرن اور مذہب تبدیل کرلیا ۔ سنگھوالی اہیر علاقے کے بدرکھا گائوں میں شیو مندر میں یہ نامکرن کا پروگرام منعقد ہوا۔ اس دوران ہندو یوا واہنی کے ریاستی صدر شوکیندر کھوکھر اور ضلع صدر یوگیندر تومر سمیت کئی لوگ بھی موجود تھے۔آج صبح بدرکھا میں ہون اور ہنومان چالیسا کا پاٹھ کیاگیا اور قانونی طور طریقے سے یہ خاندان ہندو مذہب میں داخل ہوگیا۔ اختر علی کا خاندان ہندو مذہب اپنانے کے بعد اپنا نام تک تبدیل کرلیا ہے ان  لوگوں نے اپنے گلے میں بھگوا جھنڈا بھی لگایا  او رجے شری رام کے نعرے بھی لگائے۔ واضح رہے کہ بدرکھا گائوں کے رہنے والے اختر علی کا بیٹا کپڑے کی تجارت کرتا تھا۔ ماہ جولائی میں ان کے بیٹے گلشن علی کی لاش ان کی ہی دکان میں کھونٹی سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔ اہل خانہ کا الزام تھا کہ مسلم سماج کے ہی کچھ لوگوں نے اس کا قتل کرکے اس کی لاش لٹکا دی تھی لیکن پولس نے ان کی ایک نہ سنی اور قتل کو خودکشی بتاتی رہی اور خودکشی کا کیس درج کرنے کے بعد جبراً اس کی لاش دفنا دی گئی۔ اس کی شکایت متاثرہ خاندان نے ضلع کے اعلیٰ افسران سے کی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی تو ان لوگوں نے تبدیلی مذہب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ معاملے کی جانچ کررہے اے ایس پی راجیش کمار شریواستو نے کہاکہ اہل خانہ پولس کو لے کر کسی بھی طرح سے ناراض نہیں ہے وہ اپنے ہی سماج کے لوگوں سے ناراض ہوکر تبدیلی مذہب کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گلشن عرف گلزار کی موت کی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں صاف نہیں ہوپائی ہے اس لیے اسے لکھنو بھیجا گیا ہے تاکہ ماہرین قانون کی رائے لی جاسکے۔ پھر اس کے بعد کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ بدرکھا میں ۲۰ لوگوں نے اپنا مذہب خوشی سے تبدیل کیا ہے ان پر کسی کا دبائو نہیں ہے ، کل ہی ان لوگوں نے تبدیلی مذہب کا ایفی ڈیویٹ ایس ڈی ایم کوسونپا تھا۔ باغپت ایس پی  شلیس کمار پانڈے نے کہاکہ متاثرہ  خاندان کو مقدمے کو لے کر کوئی اعتراض ہے تو دوبارہ مجھے اس تعلق سے درخواست سونپیں اس معاملے کی دوبارہ جانچ کی جائے گی اگر تحقیقات میں الزامات درست پائے جاتے ہیں تو ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ بدرکھا گائوں کے اختر علی اور ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ مذہب اسلام میں رہ کر ہم اپنے بیٹے کو انصاف نہیں دلا سکتے کیو ںکہ مسلم سماج کے دبنگوں نے ہی ہمارے بیٹے کا قتل کیا ہے۔ ابھی بھی وہ ہمارے اہل خانہ کا جینا دوبھر کر رکھے ہیں۔ وہ لوگ آئے دن جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہم لوگ اپنا گائوں چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ کوئی بھی مسلمان ہمارا ساتھ نہیں دیا اور پولس بھی ہمارا تعاون نہیں کی اس لیے ہم لوگوں نے مذہب تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پھر ہم ہندو مذہب اختیار کرلیے ۔