Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, November 26, 2018

ہیومن رائٹ کیر کمیٹی نئی دہلی کے زیر اہتمام " یوم آئین " کا انعقاد۔

اعظم گڑھ۔اترپردیش۔صدائے وقت (نمائندہ)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
ضلع کے بردا بازار میں ہیومن رائٹ کیر کمیٹی نئی دہلی کے زیر اہتمام " یوم آئین 24 نومبر کے موقع پر ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔اس پروگرام کی صدارت ڈاکٹر ہریندر گوتم نے کی۔پروگرام میں کمیٹی کے قومی صدر ڈاکٹر جیا لال جیسوار سابق سائنٹسٹ حکومت ہند نے بطور مہمان خصوصی اور کمیٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر شرف الدین اعظمی نے بطور مہمان اعزازی شرکت کی۔اس موقع پر مہمان خصوصی نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر نے جو آئین ہمکو دیا ہے وہ دنیا کا سب سے اچھا آئین ہے۔اس آئین نے زندگی کے ہر گوشے کو چھوا ہے ۔کچھ فرقہ پرست طاقتیں اس آئین کو بدلنے پر لگی ہیں ۔ہیومن رائٹ کیر کمیٹی کا قیام اسی وجہ سے عمل میں آیا کہ ہم آئین ہند کی تبدیلی کو برداشت نہیں کریں گے۔آئین ہند میں اتنی ترمیمات کی جارہی ہیں کہ ڈر ہے کہ کہیں فرقہ پرست طاقتیں آئین کی اصل روح سے نہ چھیڑ چھاڑ شروع کردیں اور آئین ہند میں دئیے گئے بنیادی حقوق نہ چھین لئیے جائیں۔
اس موقع پر کمیٹی کے قومی نائب صدر وجلسے کے مہمان اعزازی ڈاکٹر شرف الدین اعظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ 26 نومبر 1949 کو آئین کمیٹی نے آئین ہند کو مکمل کرکے بھارت کی پارلیمنٹ کے حوالے کیا جس میں کچھ ترمیمات کے ساتھ موجودہ آئین کو منظور کرلیا گیا اور اس آئین کا نفاذ 26 جنوری 1950 کو ہوگیا۔1950 سے آج تک جمہوریہ ہند اسی دستور کے مطابق چل رہا ہے جس میں 395 دفعات ہیں اور یہ 12 حصوں میں منقسم ہے۔یہ کسی بھی جمہوری ملک کا سب سے بڑا اور اچھا آئین ہے۔آئین کی دفعہ 14 سے دفعہ 36 تک انسانی حقوق اور انسانی بنیادی حقوق کے متعلق دفعات ہیں جس میں ہر شہری کو بنیادی حقوق فراہم کئیے گئے ہیں اس کے علاوہ اقلیتوں اور پسماندہ سماج ، دلت، ایس سی / ایس ٹی کے بھی حقوق کی حفاظت کی گئی ہے۔مہمان اعزازی نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جس دستور کے تحت لوگ برسر اقتدار ہیں اسی آئین کی کاپیاں جلائی جاتی ہیں۔جو بعث شرم ہے۔انھوں نے 24/ 25 تاریخ کو ایودھیا میں منعقدہ دھرم سنسد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج فرقہ پرست تنظیمیں آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہیں۔سرے عام عدالت عظمیٰ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اور عدالت کے فیصلے کو بھی نہ ماننے کی بات سر عام کی جارہی ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے جو لوگ ہندوستان سے، اس کے دستور پر یقین رکھتے ہیں یہ ان کی ذمےداری ہے کہ آئین ہند کو بچانے کے لئیے آگے آئیں ورنہ جمہوریت کو خطرہ پیدا ہو جائے گا جس کا خمیازہ دلت سماج، پسماندہ سماج و اقلیتوں کو بھگتنا پڑے گا۔
پروگرام سے مہیلا پردیش صدر ڈاکٹر گیتا ، عبد اللہ، منوج یادو۔ وغیرہ نے بھی خطاب کیا ، آخر میں صدر جلسہ نے سبھی لوگوں کا شکریہ ادا کیا ۔پرگرام کی نظامت کمیٹی کے قومی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ایل پی گوتم نے کی۔اس موقع پر بڑی تعداد میں قرب و جوار کے عوام موجود تھے۔