بابری مسجد کا فیصلہ سپریم کورٹ میں شواہد کی بنیاد پر ہوگا، دستبرداری اور گفت وشنیدکی گنجائش نہیں
ایودھیا اور ملک کے ماحول پر مولانامحمدولی رحمانی نے مسلمانان ہند کو حوصلہ دیا، تحمل وبرداشت اورایمانی بصیرت کے سرمائے کو مضبوطی سے تھامنے کی اپیل
۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ممبئی۔ 24؍نومبر/2018۔صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
ایودھیا معاملے پر پورے ملک کی نگاہ لگی ہے،اس سلسلے میں اخباری نماٸندوں سے بات کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری و امیرشریعت مولانا سید محمدولی رحمانی نے مسلمانان ہند کو حوصلہ افزاپیغام دیاہے۔ انہوں نے کہاہے کہ مسلمان ایمان کی طاقت کے ساتھ زندہ رہیں، کسی خوف وہراس میں پڑنا کمزوری کی بات ہے۔ ہم کسی کمزوری میں مبتلا نہ ہوں ، حالات یقیناً سخت ہیں، اور فرقہ پرست طاقتوں کی کوششیں بالکل کھلی ہوئی ہیں، وہ نہ عدالت کو ماننے کےلیے تیار ہیں نہ انصاف کی بات سننے کےلیے تیار ہیں، اور ہٹ دھرمی پر اترے ہوئے ہیں۔ لیکن ہم سبھوں کو یہ سمجھناچاہئے کہ ساری طاقتوں سے بہت بلند اللہ تعالیٰ کی طاقت ہے ہم اللہ سے رجوع ہوں اور اللہ سے دین پر استقامت کی دولت مانگیں، اور یہ بھی مانگیں کہ جو کچھ خوف وہراس محسوس ہورہا ہے وہ ہم سے دور ہوجائے اگر ہم نے اللہ سے لو لگایا مخلصانہ تو اللہ تعالیٰ بگڑے حال کوبہت آسانی سے بدل سکتا ہے۔ بابری مسجد کے تعلق سے انہوں نے کہاکہ مسجد سے دست بردار ہونے کی جہاں تک جو بات ہے وہ بالکل غلط ہے اور اس کی بنیاد یہ ہے کہ مسلمان کس کس مسجد سے دستبردار ہوں گے۔ وہاں فرقہ پرستوں کے پاس ایک لمبی چوڑی فہرست موجود ہے اور یہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ اگر مسلمان ایک مسجد سے دستبردار ہوجائے تو دوسری مسجدوں کے لیے لوگ کھڑے نہیں ہوں گے۔ اس لیے یکسوئی کے ساتھ ہم پابند رہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانیں گے اور اس سلسلے میں گفت وشنیتد کے جتنے مرحلے ہیں وہ گزر چکے ہیں فرقہ پرست طاقتوں کا یہ مطالبہ ہے کہ وہاں پر جگہ خالی کردی جائے مندر بنانے کےلیے تو ایک مسجد کی زمین مندر بنانے کےلیے حوالے کرنا بہت غلط نقطہ نظر ہے اسی لیے مسلم پرسنل لا بورڈ نے مقدمہ میں پیروی کی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ حقیت اورملکیت کا یہ معاملہ کاغذات اور شواہد کی بنیاد پر طے کیاجائے اگر فیصلہ مسجد کے خلاف آتا ہے تو پھر مسلمان مجبور ہوگا لیکن اسے اللہ کے سامنے جواب دہی میں آسانی ہوگی کہ اس نے مسجد کی جگہ مندر کےلیے نہیں دی ہے بلکہ ملک اور آئین کے فریم میں رہتے ہوئے کوشش کی کہ حق وانصاف ہماری طرف ہے ہم سپریم کورسٹ سے فیصلہ حاصل کریں اس کے سوا مسلمانوں کے پاس کوئی راستہ نہیں ہے۔
متفرق
Saturday, November 24, 2018
مسلمان خوف اور مایوسی کے شکار نہ ہوں۔
Author Details
www.sadaewaqt.com