رسوائیوں_کا_تسلسل از سمیع اللہ خان۔
۔___صدائے وقت۔. . . . . . .
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
ایک بار پھر حیدرآبادی کرن، اَرجن، ہتھے سے اکھڑ چکے ہیں، ایک طرف فیض آباد ضلع میں ایودھیا اور رام کے خونیں پجاری، اپنی خونی پیاس سمیت ڈیرے ڈال چکے ہیں، ہزاروں مسلمانوں کی جانیں خط احمر پر ہیں، ہندوتوا کارسیوکوں کی رال پر دوشیزاؤں کی عصمتیں ہیں، مسجد ملنے کے آثار دور، دور تک نہیں ہیں، البتہ ہزاروں مسلمانوں کی جان مال، عزت و آبرو یقینی طورپر خطرے میں ہے، حکومت کا رخ بھی واضح ہے
دوسری طرف اسدالدین اویسی جنہوں نے کچھ روز قبل سنگھیوں کو چیلینج کیا تھا کہ ہمت ہے تو مندر بنا کر دکھاؤ یا مندر کے لیے بل لاکر دکھاؤ، اب لاکھوں کارسیوکوں کے مقابلےمیں نظر نہیں آرہے ہیں
اسی بیچ چھوٹے بھائی اَرجن (اکبر اویسی) نے ایک اور پھلجھڑی چھوڑ دی ہے، اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو پونے دو کروڑ روپیے دینے کا دعویٰ کر ڈالا ہے
یہ دعویٰ انہوں نے عوامی پلیٹ فارم پر کیا ہے، بورڈ پر پونے ۲ کروڑ جیسی خطیر رقم کا یہ دعویٰ کافی تشویشناک ہے، ساری سیاسی جماعتیں اور ٹی وی چینلز حرکت میں آچکے ہیں، مسلمانوں کی ملی قیادتوں کے متعلق ہر طرح کے تبصرے اور تنقید ہوتےرہے! لیکن اس قسم کی گھٹیا الزام تراشی کبھی نہیں ہوئی ہے، یہ دعویٰ اس معنی کر بھی سنگین ہےکہ کسی قوم کی متحدہ، مذہبی قیادت ایک سیاسی جماعت سے اتنی خطیر رقم کیوں لےگی؟ اور اسے الیکشن کے وقت میں ووٹروں کو لبھانے کے لیے بیان کیا جاتاہے یہ کیسی گھناﺅنی حرکت ہے؟ اوپر سے قوم پر یہ احسان جتلایا کہ بابری مسجد کیس، مسلمان ان کے پیسوں سے لڑ رہےہیں! اور سربازار ملت کے اکابر علماء کی تنظیم کو اچھال دیا _
اس دوران بورڈ کے جنرل سیکریٹری، مولانامحمدولی رحمانی ، اویسی کے اس بیان پر برہم ہیں، انہوں نے اسے غلط بیانی قرار دیا ہے
اویسی کے مقابلےمیں ہمیں اپنے، مولانا ولی رحمانی صاحب پر زیادہ اعتماد ہے،
ہم اس پر کوئی حتمی بات نہیں کریں گے،
ہم نے پہلے بھی اس ضمن میں لوگوں کو متوجہ کرنا چاہا تھا، لیکن ہواؤں کے دوش پر اور برقی لہروں پر حالات کو سمجھنے اور تکیہ کرنے کی لت نے ہمارے اچھے خاصے نوجوانوں کو مفلوج کردیاہے، یہی وجہ ہیکہ سوشل میڈیا پر اویسی کی ہوائی قیادت کو ہی وہ زمین سمجھ بیٹھے ہیں،آج پھر ہم اس جانب متوجه کررہےہیں، شاید کہ آپ غور فرمائیں، باقی تلخ لگے یا کڑواہٹ ہو ہم حقائق پر ہی بات کرینگے
منظرنامہ پورے طورپر واضح ہے، لیکن یہ قضیہ اتنا معمولی نہیں ہے، ہم چاہیں تو اسے یونہی نظرانداز کرجائیں، چاہیں تو اعجاز ارشد کی طرح کمیٹی کا لالی پاپ پکڑا دیں اور چاہیں تو اصولی رخ اپناتے ہوئے کارروائی کریں اور اپنی ساکھ بچالیں، ائے کاش ہم بورڈ کو سیاسی کھلاڑیوں سے بچا پاتے _
۔____________بشکریہ۔۔۔۔۔
سمیع الله خان
متفرق
Thursday, November 22, 2018
دور حاضر کا منظرنامہ۔" رسوائیوں کا تسلسل"
Tags
افکار و نظریات#
Share This
About Sadaewaqt
افکار و نظریات
Labels:
افکار و نظریات
Author Details
www.sadaewaqt.com