Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, November 25, 2018

سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعئ کا ریاستی و مرکزی سرکاروں پر حملہ

جون پور اتر پردیش۔ (نمائندہ)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان عمیق جامعی نے مرکز اور ریاستی حکومت پر مہنگائی و اناج کی قیمتوں میں  اضافہ پر جم کر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پونے پانچ سال میں کسان پریشان ہے۔ اس کی فصلوں کے سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق واجد دام نہیں ملے اور نہ ہی کسانوں کا قرض معاف ہوا۔ کسانوں کے غصہ کو دیکھتے بی جے پی حکومت محبان ملک کو مذہب اور ذات کے نام پر لڑا کرتوجہ بھٹکانا چاہتی ہے۔مذکورہ باتیں انھوں  نے صحافیوں  سے خاص بات چیت کے دوران کہیں۔
انھون نے کہا کہ جس کسانوں کو ہم مٹی کے ویر کہتے ہے اس کسان نے وزیر اعظم نریندرمودی کے دور اقتدار میں 50 ہزارکسانوں نے خودکشی کیسے کی؟ کسانوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے سابقہ حکومتوں میں کسانوں کو آر بی آئی کے ذریعہ پورے قرض کی 18فیصدقرض کسانوں کو دینے کی شرط تھی لیکن مودی حکومت نے16۔2015 میں 58 ہزارکروڑ کسانوں کا بجٹ قرض کے طور پر کارپوریٹ ساتھیوں کو دے دیا جس کی وجہ سے چھوٹے کسانوں نے 20 ہزاربھی قرض نہ ادا کرپانے پر پھانسی کے پھندے سے لٹکنے پر مجبور ہونا پڑا۔مسٹر جامعی نے کہا کی رکارڈ توڑ دال گزشتہ سال کسانوں نے پیدا کی جسے حکومت نے نہیں خریدی، اس کے لئے کسانوں کو تحریک کرنا پڑا اور آج دال کی قیمت بازار میں یوگی حکومت نے 15 روپے اور بڑھا دیئے۔انھوں نے کہا کہ حکومت کے کسانوں کی دال نہیں خریدنے کی اصل وجہ اڈانی کی کمپنی ہے۔مرکزی حکومت خارجی ملک موزنبیق سے دال 27 ہزارفی کوئنٹل خریدنے کا سودہ کیا ہے جس کی میاد 2022 تک ہے اور اس کا ٹھیکہ اڈانی کی کمپنی کو دیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کی اکھلیش یادو کی حکومت نے سچائی، ادویات،پڑھائی مفت کی، 1600 ایگریکلچرل حب فصل کے خریداری اور فروخت کے لئے بنائے، حکومت بنتے ہی 50 ہزارفی کسان قرض معافی کی لیکن آج کی کارپوریٹ پرست حکومت کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ بے روزگار نوجوان، کسان جب ان سے روزگار اور حساب مانگ رہا ہے تو وہ مذہب اور ذات کے نام پر انھیں لڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔