Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 22, 2018

ہندوں کے بھگوان ہنومان کو بھی ذات و برادری میں گھسیٹا گیا۔پہلے دلت ۔پھر مسلم اور اب جاٹ۔

صدائے وقت/ نمائندہ۔
گزشتہ کئی ہفتوں سے ہندو دیوتا / بھگوان ہنومان کو ذات برادری میں تقسیم کرکے ان کو لوگ مختلف قبیلوں کا بتانے میں لگے ہیں۔ابھی حالیہ دنوں میں اتر پردیش سرکار کے وزیر لکشمی ناراین چودھری نے کہا کہ بھگوان ہنومان جاٹ برادری سے تھے۔انھوں نے کہا کہ ہنومان جی کا مزاج جاٹوں کے مزاج سے ملتا جلتا ہے۔جس طرح جاٹ قوم کسی کی مدد کے لئیے آگے آتی ہے اسی طرح ہنومان جی بھی رام چندر جی کی مدد کو آگے آئے۔جب لنکا کا راجا راون ، رام چندر جی کی بیوی سیتا کو دھوکہ دیکر اٹھا لے گیا اس وقت رام چندر جی کی مدد کو ہنومان جی آئے ۔اس لئے مزاج کے اعتبار سے ہنومان جی کا قبیلہ جاٹ ہی ہو سکتا ہے۔
اس کے پہلے بی جے پی کے سرکردہ رکن بکل نواب نے ایک شگوفہ چھوڑا تھا جس میں انھوں نے ہنومان جی کو مسلمان بتایا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ چونکہ ہنومان نام مسلم ناموں سے ملتا جلتا ہے جیسے ، رمضان، فرحان، ذیشان، قربان ، فرمان، ارمان وغیرہ وغیرہ۔اس لئے ایسا لگتا ہے کہ ہنومان جی مسلمان تھے۔
اس بات کی شروعات یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ نے اپنی ایک انتخابی ریلی میں تقریر کے دوران کی تھی جس میں انھوں نے ہنومان جی کو دلت بتایا تھا۔حالانکہ بعد میں انھوں نے اس بابت اپنی صفائی بھی پیش کردی تھی۔
اسی سلسلے میں بی جے پی  کی ایک دلت ممبر پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے نے کہا کہ ہنومان جی دلت تھے اور انھوں نے رام چندر جی کا ساتھ دیا تھا ۔وہ ایک انسان تھے بندر نہیں۔۔۔دلت ہونے کے ناطے اونچی ذات کے ہندووں نے انھیں بندر کی شکل کا بنا دیا۔انھوں نے سوال کیا کہ یہ منو وادی لوگوں نے انھیں دم لگا کر اور منھ کالا دکھا کر بندر کیوں بنایا۔؟
اب دیکھنا یہ ہے کہ ہنومان جی کو ابھی اور۔کسی ذات یا قبیلے کا بتایا جاتا ہے یا پھر یہ سلسلہ  یہیں پر رک جائے گا۔