Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 2, 2018

دیوبند۔انکم ٹیکس کمشنر کا ایک وفد دارالعلوم میں۔انتظامات دیکھ کر کیا خوشی کا اظہار۔

ملک کی آزادی اور اس کی تعمیر و ترقی میں دارالعلوم دیوبند کا اہم رول !

محکمہ انکم ٹیکس کے اعلیٰ سطحی وفد کی دارالعلوم دیوبند پہنچ کر مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب سے ملاقات۔

دیوبند ۔ ( 01 دسمبر 2018 ) ( رضوان سلمانی ) ۔
محکمہ انکم ٹیکس کے اعلیٰ افسران کے ایک وفد نے آج یہاں دارالعلوم دیوبند پہنچ کر مہتمم دارالعلوم دیوبند مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب سے ملاقات کرکے ادارہ کے سلسلہ میں تفصیلی معلومات حاصل کی اور ادارہ کی آمد و صرف سے متعلق بھی گفتگو کی اور یہاں کے نظام تعلیم و تربیت کے بارے میں بھی بات چیت کی ۔
محکمہ انکم ٹیکس سہارنپور کے ایڈیشنل کمشنر انل کمار پاٹھک کی قیادت میں یہاں پہنچے وفد میں جوائنٹ کمشنر آر کے گوئل ، جوائنٹ کمشنر آر سی اگروال ، ڈپٹی کمشنر وپل سنگھل ، ڈپٹی کمشنر ڈی ایس یادو ، ڈپٹی کمشنر اودت نارائن ، پرمود داس گپتا ، اسسٹنٹ کمشنر رمیش کمار سنگھ اور دیوبند کے ٹیکس صلاح کار امت گوئل ایڈوکیٹ شامل رہے ۔
جنہوں نے آج یہاں دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب سے ملاقات کی ۔ اس دوران مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب نے وفد کو دارالعلوم دیوبند اور علماء دیوبند کی روشن خدمات سے روشناس کراتے ہوئے بتایا کہ ملک کی آزادی اور اس کی تعمیر و ترقی میں دارالعلوم دیوبند اور یہاں کے اکابرین کا بنیادی کردار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مکمل آزادی کی تحریک کی شروعات اکابرین دیوبند نے ہی کی تھی ۔
انہوں نے بتایا کہ ملک کی آزادی دارالعلوم دیوبند کی مرہون منت ہے ۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند میں تقریباً پانچ ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں جن کے قیام و طعام کے ساتھ ساتھ دیگر تمام اخراجات دارالعلوم دیوبند کے ذمہ ہیں ، دینی تعلیم اس ادارہ کا اصل اور بنیادی مقصد ہے اس کے علاوہ ہنر مندی اور کمپیوٹر و انگلش کے ساتھ ساتھ دیگر اہم اور ضروری موضوعات پر بھی طلباء کو تعلیم دی جاتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند کے اخراجات کا انحصار صرف عوامی چندہ پر ہے ، دارالعلوم دیوبند حکومتوں سے کسی بھی طرح کی کوئی مدد نہیں لیتا ہے ۔
ایڈیشنل کمشنر انل کمار پاٹھک نے دارالعلوم دیوبند کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ اور یہاں کی خدمات کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرکے خوشی کااظہار کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند اور علماء دیوبند کی خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا ۔ انہوں نے دارالعلوم دیوبند میں اپنی آمد کو خوشی بختی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کے بارے جو سنا تھا اس سے کہیں زیادہ یہاں پایا ہے ۔
بعد ازیں وفد نے دارالعلوم دیوبند کی قدیم و جدید لائبریری ، قدیم عمارات اور خوبصورت مسجد رشید کی بھی زیارت کی ۔ انہوں نے لائبریری میں موجود نایاب کتابوں کو عظیم علمی ذخیرہ قرار دیا ۔ اس دوران ناظم محاسبی نیّر عثمانی ، اشرف عثمانی ، مولانا مقیم الدین ، مولانا شفیق الرحمن ، مولوی مرتضیٰ سمیت دیگر لوگ موجود رہے ۔