Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, February 7, 2019

تم بھی ان سے کم نہیں ہو۔


ایم ودود ساجد/صدائے وقت/ نمائندہ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
مدھیہ پردیش میں 15 برس بعد بی جے پی کی حکومت گئی اور کانگریس کی حکومت آئی۔۔۔لیکن گئو کشی کے شبہ میں جو مظالم بی جے پی کے وزیر اعلیٰ شوراج سنگھ چوہان کے زمانے میں غریب مسلمانوں پر روا تھے وہ اب کانگریس کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کے زمانے ميں بھی جاری ہیں ۔۔۔انڈین ایکسپریس نے اس سلسلے میں ایک بہت ہی عمدہ کارٹون شائع کیا ہے۔۔۔

2007 سے 2016 کے درمیان بی جے پی حکومت نے 22 معاملات میں NSA یعنی نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کئے تھے۔۔۔این ایس اے جس ملزم پر لگ جاتا ہے وہ پھر ایک سال تک ضمانت کے حصول کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔۔۔اب کانگریس کی حکومت میں تین مسلمانوں پر این ایس اے لگادیا گیا ہے۔۔۔مدھیہ پردیش کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ ہم گئو کشی کے معاملے میں بہت سنجیدہ ہیں ۔۔۔یہی نہیں خود الیکشن کے دوران کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا کہ ہر پنچایت میں ایک Cowshed بنایا جائے گا۔۔۔

ادھر راجستھان میں بھی کانگریس حکومت اپنی پیش رو بی جے پی کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔۔۔گئو کشی اور گائے کے تحفظ سے متعلق خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔۔۔ دونوں ریاستوں کی بی جے پی قیادت خوش ہے کہ کانگریس اُن کا چھوڑا ہوا کام پورا کر رہی ہے۔۔۔

یہ ذکر بے محل نہ ہوگا کہ UPA کے دس سالہ دور اقتدار میں سینکڑوں مسلم نوجوانوں پر UAPA جیسے خطرناک قانون کا جس بے دردی کے ساتھ استعمال کیا گیا اس نے ہزاروں خاندانوں کو برباد کرڈالا۔۔۔ اور یہ سب اس وقت ہوا جب وزیراعظم ایک اقلیت سے تعلق رکھتا تھا۔۔۔اس کے دو وزرائے داخلہ' شوراج پاٹل اور پی چدمبرم نے تو مسلم نوجوانوں کو چن چن کر جیلوں میں ڈالا۔۔۔

میں انتخابی سیاست پر کبھی نہیں لکھتا۔۔۔خداکا شکر ہے کہ لاکھوں احباب رکھنے کے باوجود میں نے کبھی کسی خاص سیاسی پارٹی کے لئے کوئی مہم نہیں چلائی۔۔۔لیکن اِس بار یہ کہنے کو ضرور جی چاہتا ہے کہ جہاں کانگریس کے مقابلے میں دوسری غیر بی جے پی اور غیر NDA پارٹی مضبوط ہو وہاں کانگریس کو ہرگز ووٹ نہ دیا جائے ۔۔۔مثال کے طور پر اتر پردیش میں سماجوادی اور بہوجن سماج پارٹی کا اتحاد اس پوزیشن میں ہے کہ وہ بی جے پی کو شکست دے سکے تو وہاں اسی کو ووٹ دیا جائے ۔۔۔وہاں کانگریس ووٹوں کی بری طرح تقسیم اور بربادی کے سوا کچھ نہیں کرپائے گی۔۔۔