Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 11, 2019

موجودہ سیاسی حالات کے تنا ظر میں اے ایم یو کا کردار؟

علی گڑھ۔۔۔اتر پردیش صدائے وقت۔نمائندہ خاص۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . .
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین اس وقت ملک کے سیاسی معاملات کو لیکر کافی متحرک ہے۔در اصل اسٹوڈینٹس یونین کے عہدیداران سپا بسپا اتحاد سے ناراض ہیں ۔ان کا ماننا ہے کہ ان دونوں پارٹیوں نے مطلق العنانی کا مظاہر کرتے ہوئے اتحاد کیا ہے ۔اس اتحاد میں مسلم ووٹوں کے بھروسے تو دونوں لوگ ہیں مگر مسلم قائدین کو قطعی طور پر   درکنار کردیا گیا ہے۔طلباء یونین نے اس سلسلے میں اکھیلیش یادو اور مایا وتی کو خط لکھ کر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ اس اتحاد میں مسلم قیادت کو بھی جگہ دی جائے۔
 گزشتہ دنوں طلباء یونین نے مسلم قیادت والی پارٹیوں کی ایک میٹنگ بلائی تھی جس میں اس مسلے پر غور و خوص کیا گیا اس میں تقریباً 8 سے 10 پارٹیاں شامل ہوئی تھیں۔دوسری میٹنگ مورخہ 12 تاریخ کو ہوگی جس میں بشمول اتحا دالمسلمین ایک درجن پارٹیوں کی شرکت متوقع ہے ۔۔
اسی درمیان مورخہ 9 فروری کو اسی مسلے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے طلباء یونین نے اپنے
سابق طلباء یونین کے عہدیداروں کی کا ایک اجلاس   بلایا  اور " آج کے سیاسی تناظر میں اے ایم یو کا کردار " کے عنوان کے تحت مولانا آزاد لائبریری کے کلچرل ہال میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا ۔شرکت کرنے والوں میں بطور خاص محمد ادیب سابق ایم پی،زیڈ کے فیضان ایڈوکیٹ سپریم کورٹ(سابق صدر طلباء یونین)۔ڈاکٹر معراج الدین سابق وزیر یوپی، محمد اعظم بیگ ماہر تعلیم (سابق صدر طلباء یونین)۔کے نام سر فہرست ہے۔اس اجلاس کی صدارت موجودہ طلباء یونین  نائب صدر حمزہ سفیان نے کی۔اس موقع پر تمام مقررین نے کا نذریعہ تقریباً ایک ہی تھا کہ طلباء یونین کو سیدھے طور پر آج کی سیاست میں ملوث نہیں ہونا چاہیئے۔
: سابق ایم پی محمد ادیب نے اس موقع پر کہا کہ ہم لوگوں کو بہت ہی ہوشیاری اور سیاسی بیداری کا ثبوت دینا ہوگا ۔۔۔بی ایس پی سپریمو مایاوتی کو نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ نائب وزیر اعظم بننا چاہتی ہیں اور اس کے لئیے وہ بی جے پی سے بھی سمجھوتا کر سکتی ہیں۔زیڈ کے فیضان سابق صدر طلباء یونین نے مشورہ دیا کہ طلباء یونین کو چاہیئے کہ طلباء کے اندر سیاسی بیداری پیدا کریں اور اس کے لئیے ایک ایک ہال میں میٹنگ کا انعقاد کریں۔بی جے پی کو شکست دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔اعظم گڑھ سے دو بار کانگریس سے ایم پی کا الیکشن لڑچکے مسٹر فیضان نے طلباء کے ذریعہ ایک تیسرے محاذ کی تشکیل کی کوشش کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب الیکشن میں صرف چند دن ہی بچے ہیں اور پورے ملک میں ایک تیسرا محاذ کھڑا کرنا اور اس سے کچھ سیاسی مظبوطی کی امید رکھنا ممکن نہیں۔انھوں نے طلباء کو مشورتاً کہا کہ جب آپ زمین پر ، میدان کارزار میں اتریں گے تب آپ کو احساس ہوگا۔سب سے بڑا مسلہ فنڈ و مالیات کا ہوتا ہے اس کے علاوہ اتنے سارے مسائل ہیں جنکو ہینڈل کرنا مشکل ہوگا۔طلباء کو سیاسی بیداری کا کام کرنا چاہئیے۔ابھی جذبات سے کام نہیں لینا ہے بلکہ عقلمندی اور سیاسی بیداری کا ثبوت دینا ہے۔طلباء یونین کے ذریعہ بلائی جارہی مسلم قیادت والی سیاسی پارٹیوں کے متعلق انھوں نے کہا کہ اس سے کوئی فائدہ پہنچنے والا نہیں ہے بلکہ سیاسی طور پر قوم کو نقصان پہنچے گا۔اس موقع پر سبھی مہمان شرکاء کو مومینٹو پیش کیا گیا اور پروگرام کے آخر میں یونیورسٹی ترانہ اور قومی ترانہ پیش کیا گیا۔