Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 12, 2019

حکیم اجمل خان۔بہترین سیاست داں نامور طبیب و مجاہد جنگ آزادی۔

مسیح الملک حکیم اجمل خان۔۔(11 فروری 1868۔۔29 دسمبر 1927)۔
فیچر صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . .  .  .  .  .  .  .  .   
حکیم اجمل خان ایک بہترین سیاستداں اور نامور طبیب تھے جن کی پیدائش 11 فروری 1868 کو دہلی میں ہوئی۔ طب کے میدان میں کارہائے نمایاں ادا کرنے والےاجمل خان کی کارکردگی سیاست میں بھی ناقابل فراموش ہے۔ انھوں نے تحریک عدم تعاون میں حصہ لیا، خلافت تحریک کی قیادت کی اور انڈین نیشنل کانگریس کے صدر بھی منتخب ہوئے۔ شروع میں وہ جنگ آزادی کے تئیں بہت زیادہ متحرک نہیں تھے، لیکن جب انھوں نےہفتہ وار ’اکمل الاخبار‘ کے لیے لکھنا شروع کیا تو دھیرے دھیرے وہ سیاست میں دلچسپی لینے لگے اور ہندوستانیوں کو انگریزوں کی غلامی سے نجات دلانے کے لیے پرعزم ہو گئے۔ حکیم اجمل خان کی بڑھتی ہوئی سیاسی سرگرمیوں کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ واحد لیڈر تھے جنھیں انڈین نیشنل کانگریس، مسلم لیگ اور آل انڈیا خلافت کمیٹی تینوں کا صدر ہونے کا فخر حاصل ہے۔ انھوں نے 1906 میں شملہ میں ہندوستان کے وائسرائے کو عرضداشت پیش کرنے والے مسلم وفد کی قیادت بھی کی۔ ایک وقت جب انگریز حکومت نے مسلم لیڈروں کو چن چن کر گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا تو انھوں نے گاندھی جی سے رابطہ کیا اور اس کے خلاف آواز اٹھائی۔ حکیم صاحب جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے بانیوں میں تھے اور 22 نومبر 1920 میں انھیں پہلا وائس چانسلر بننے کا فخر حاصل ہوا۔ اس کے بعد 29 دسمبر 1927 میں اپنے انتقال تک وہ وائس چانسلر رہے۔ان کی یاد میں آزادی کے بعد محکمہ ڈاک نے ایک 60 پیسے کا یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔1908 میں برٹش گورمنٹ نے ان کو حاذق
کا خطاب دیا تھا جب کہ عوام ان کو مسیح الملک کے لقب سے یاد کرتی ہے۔
مورخہ 29 دسمبر1927 کو یہ عظیم رہنما اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔