Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 27, 2019

بیگو سرائے میں علم وادب کی شمع روشن رکھنے والے حاجی بدرالزماں بھی داغ مفارقت دے گئے۔


٢٧مارچ/٢٠١٩/صداۓوقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سیّدپور /بیگوسرائے  کی ایک مشہور ، ہر دلعزیز ، بزرگ علمی شخصیت الحاج بدر الزماں صاحبؒ کی وفات کی خبر صاعقہ بن کے گری،
ان کی  وفات حسرت آیات
یقیناً بڑی ہی افسوسناک و اندوہناک خبر ہے،
جانا تو سب کو ہے ، لیکن ایسے لوگوں کا اچانک اٹھ جانا جنہوں نے  پوری زندگی علم وادب کی شمع روشن کی ہو بڑا جانکاہ اور روح فرسا صدمے کا باعث ہوتا ہے
مرحوم علم وادب کے شیدائی تھے ، اقبالیات کا بڑا ہی صاف ستھرا اور نفیس ذوق رکھتے تھے ،  پرانے زمانے میں اردو سے ایم ، اے تھے ، انگریزی اور اردو میں یکساں مہارت  رکھتے تھے 
اقبال کی متعدد نظمیں ازبر یاد تھیں اور باتوں باتوں میں سنادیا کرتے تھے
شکوہ ، جواب شکوہ عموماً ورد زبان رہتا
محنت ، کوشش ، جد وجہد اور سعی وحرکت ان کی خاص شناخت تھی ، عارضہ قلب کے شروع سے ہی شکار تھے
بطور مدرس سرکاری ملازم تھے ، ریٹائر منٹ کے بعد بھی تا دم زیست درس وتدریس کا سلسلہ حسب حال بحال رہا
کبھی اندرون خانہ چین سے بیٹھے ، نہ گوشہ نشینی اور سہولت پسندی کو کبھی قریب پہٹکنے دیا ۔ اپنی  رعنائی ِ طبع ، شگفتہ مزاجی اور زندہ دلی کے باعث چھوٹے بڑے ہر کسی سے گھل مل جاتے اور بے تکلف ہوجاتے
حق گوئی کی جرات بھی خوب پائی تھی ، چھوٹوں اور عزیزوں کو دو ٹوک اور بلا رو رعایت نصیحتیں کرتے ، بوقت ضرورت کڑوی کسیلی سنانے  اور کبھی ڈانٹ ڈپٹ سے بھی دریغ نہ کرتے
عجز وکسل اور بیکاری و تعطل کے سخت دشمن تھے
بڑی خوبیوں کے مالک تھے جو آج جانے کتنی آنکھوں کو اشکبار کرکے چلتے بنے
خدا ان کی روح پہ رحمتوں کا ابدی نزول فرمائے  ، اور جنت الفردوس کا درجہ عطا فرمائے
پسماندگان اور اہل خانہ کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے ، آمین
اس افسوسناک موقع سے میں ان کے جملہ پسماندگان کے لئے تعزیت مسنونہ پیش کرتا ہوں اور صبر و احتساب کی تلقین کرتا ہوں ۔
إنا لله وانا اليه راجعون
لله ما أخذ وله ما أعطى وكل شيءٍ عنده بأجلٍ مسمى
اسأل الله أن يغفر له ويرحمه وأن  يسكنه فسيح جناته
اللهم أغفر له وأرحمه وعافه وأعف عنه
وأكرم نزله ووسع مدخله واغسله بالماء والثلج والبرد ونقه من الذنوب والخطايا كما ينقى الثوب الابيض
اللهم شفع فيه محمدا صلى الله عليه وسلم
میں اپنے شناسائوں اور دوستوں سے ان کے لئے ایصال ثواب اور ترقی درجات کے لئے دعائوں کی درخوست کرتا ہوں ۔۔۔۔
یہ جو پھیلا ہوا زمانہ ہے
اس کا رقبہ غریب خانہ ہے
کوئی منظر سدا نہیں رہتا
ہر تعلق مسافرانہ ہے
دیس پردیس کیا پرندوں کا
آب و دانہ ہی آشیانہ ہے
کیسی مسجد کہاں کا بت خانہ
ہر جگہ اس کا آستانہ ہے
عشق کی عمر کم ہی ہوتی ہے
باقی جو کچھ ہے دوستانہ ہے
۔____________
شکیل منصور القاسمی
سیدپور /بیگوسرائے