Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, April 7, 2019

ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کے وفد نے چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کی ، اور شرائط کیساتھ ٹی ڈی پی کی تائید کا اعلان کیا۔

وجے واڑہ  آندھرا پردیش۔۔۔۔۔مورخہ 7 اپریل ۔۔۔۔صدائے وقت/ نمائندہ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا ایک مشترکہ وفد تیلگودیشم پارٹی کے رہنما و آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو سے ملا۔۔۔۔پہلے تو وفد نے چندرا بابو نائیڈو کے اس اعلان پر کہ اگر ان کی پارٹی برسراقتدار ہوئی تو کسی مسلمان رہنما کو نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ دیا جائے گا ۔پر مبارکباد پیش کی .
ایس ڈی پی آئی و پی ایف آئی کے نمائندگان نے  طندرا بابو نائیڈو سے لمبی بات چیت کی اور کہا کہ ہم لوگوں کی مشترکہ کوشش ہونی چاہیے کہ فسطائی طاقتوں کو مرکز میں اقتدار میں آنے سے روکا جائے
۔ایس ڈی پی آئی کے جنرل سکریٹری عبد المجید نے کہا کہ تیلگودیشم پارٹی کے سربراہ ان لوگوں کا سپورٹ چاہتے ہیں ۔۔۔ایس ڈی پی آئی ، پی ایف آئی اور پین انڈیا سوشل آرگنائزیشن نے مشترکہ طور پر اعلان کیا کہ مندرجہ ذیل شرطوں کیساتھ ٹی ڈی پی کی تائید پارلیمانی الیکشن میں کی جائے گی۔
1۔۔یہ سپورٹ پارلیمانی الیکشن اور اور سبھی اسمبلی سیٹوں پر رہے گا  البتہ کورنول پارلیمنٹری حلقہ کورنول ، نندیال اور امیگینور اسمبلی حلقہ اس سے مستشنیٰ ہوں گے۔
2۔۔ٹی ڈی پی مرکز میں  این ڈی اے کو تائید نہیں دے گی۔
3۔۔ٹی ڈی پی مسلم اقلیت کو حکومی ، سیاسی نمائندگی دے گی اور بجٹ میں خصوصی خیال رکھے گی۔
4۔۔۔ٹی ڈی پی کو پارلیمنٹ میں مسلم ، دلت اور دیگر پسماندہ کے تعلق سے آواز اٹھانی ہوگی۔
میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عبد المجید نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی ایک کیڈر بیس پارٹی ہے اور ہمارے ارکان آندھرا پردیش کے کئی علاقوں میں با اثر ہیں ۔ہم نے وزیر اعلیٰ کو سپورٹ کرنے کا وعدہ کرلیا ہے اور ہم اپنے ارکان کو ہدایت کریں گے کہ ٹی ڈی پی کے امیدواروں کا کامیاب بنائیں۔
اس وفد کی قیادت ایس ڈی پی آئی کے جنرل سکریٹری عبد المجید نے کیا جبکہ نیشنل ورکنگ کمیٹی کے ممبر افسرپاشا ، آندھرا ہردیش کے ریاستی نائب صدر ریاض عبد اللہ خان ، پاپولر فرنٹ کے زونل سکریٹری عارف اور پی ایف آئی کے ریاستی صدر مولانا سبحان اور سکریٹری عبد الطیف شامل رہے۔