Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 25, 2019

سری لنکا سے پہلے!!!


ایم ودود ساجد/صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سری لنکا کے تعلق سے ابھی کچھ نکات کا مطالعہ باقی ہے۔۔۔ دریں اثناء بہار کے حلقہ بیگوسرائے میں کنہیا کمار کے الیکشن لڑنے پر  کچھ گروپس اور پلیٹ فارمس کے بعض مسلم مبصرین آپس میں ہی لڑ رہے ہیں ۔۔۔ اس سلسلے میں مولانا عبدالحمید نعمانی Abdul Hameed Noumani اور انہی کے ہم خیال دوسرے افراد کی آراء معقول ہیں ۔۔۔ وہ مسلم امیدوار کے مقابلے کنہیا کو جتانا چاہتے ہیں ۔۔۔
ہندوستان کے مسلمانوں نے بڑے مشکل دور دیکھے ہیں ۔۔۔ لیکن جیسا مشکل دور اب ہے شاید کبھی نہ دیکھا تھا۔۔۔یہ دور بہت غیر معمولی ہے۔۔۔لہذا اس سے نپٹنے کے لئے اقدامات اور فیصلے بھی غیر معمولی ہی مطلوب ہیں ۔۔۔مسلمانوں کے بعض سیاسی دانشور حقیقی صورت حال کا ادراک ہوتے ہوئے بھی خود فریبی میں مبتلا ہیں ۔۔۔ یہ کہنا کہ سیکولرزم کی بقاء کی ذمہ داری صرف ہماری ہی نہیں ہے' انتہائی غیر ذمہ داری کی بات ہے۔۔۔
یہ یاد رکھنا چاہئے کہ مسلمانوں کے لئے عقائد کا تحفظ اصل ہے۔۔۔ دوسروں کو اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا کہ ملک میں سیکولرزم باقی ہے یا ہندوازم حاوی ہوگیا ہے۔۔۔ اصل شکار مسلمان اور ان کے عقائد ہوں گے۔۔۔ تین دہائیوں سے زائد کا تجربہ بتاتا ہے کہ مسلم کانسٹبل سے لے کر وزیر داخلہ تک اور مسلم کلرک سے لے کر ضلع مجسٹریٹ تک' کوئی خاص نفع بخش ثابت نہیں ہوا ہے۔۔کچھ کام آئے ہیں تو کنہیا جیسے ہی کام آئے ہیں ۔۔۔
میرا موقف یہ ہے کہ  بی جے پی اور اس کی ہم نوا پارٹیوں کے امیدوار کو چھوڑ کر جس علاقے میں دوسری کسی بھی پارٹی کا مسلم امیدوار جیتنے کی پوزیشن میں ہو اس کی بھرپور حمایت کی جائے' بھلے ہی وہ کمیونسٹ کیوں نہ ہو۔۔۔۔ لیکن جو مسلم امیدوار خود جیتنے اور بی جے پی کو ہرانے کی پوزیشن میں نہ ہو اسے ہرگز ووٹ نہ دیا جائے ' بھلے ہی وہ مجلس اتحاد المسلمین کا ہی کیوں نہ ہو۔۔۔۔