Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, April 7, 2019

ذکوٰة فاونڈیشن مسلم نوجوانوں کے لئیے امید کی ایک کرن۔

از/ مہدی حسن عینی قاسمی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
پو.پی.ایس.سی امتحانات 2018 کے نتائج سامنے آچکے ہیں،761 میں سے 28 مسلم طلباء نے کامیابی حاصل کی ہے،
زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کی رہنمائی اور تربیت کے نتیجہ میں اس سال  18 مسلم امیدوار UPSC  امتحانات میں کامیاب رہے ہیں۔ اس فاؤنڈیشن کے سب سے ذہین امیدوار 2009 کے آئی. اے. ایس ٹاپر جموں وکشمیر کے شاہ فیصل رہے ہیں۔ جو اب خود اس ادارے کے ساتھ جڑ چکے ہیں.
زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے بانی و صدر ڈاکٹر ظفر محمود جو یوپی کے بہرائچ کے رہنے والے ہیں،
سابق انکم ٹیکس چیف کمشنر ظفر محمود صاحب خود ایک قابل آئی.ایس افسر رہ چکے ہیں،وہ سعودی عرب میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ کے سکریٹری بھی رہ چکے ہیں،
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ساتھ وہ خصوصی ڈیوٹی آفیسر کے طور پر کام بھی کرچکے ہیں،منموہن سنگھ نے انہیں سچر کمیٹی کا رکن بنایا تھا،
ڈاکٹر صاحب کے بقول ہندوستانی مسلمانوں نے اکثر و بیشتر مسائل ملکی انتظامیہ میں ان کی عدم نمائندگی کی وجہ سے ہیں،اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے 1997 میں زکوۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کے نام سے ایک ادارہ شروع کیا جس نے ابتدا میں تعلیمی و رفاہی میدان میں کام شروع کیا،
دس سال کی جد و جہد کے بعد زکوۃ  فاؤنڈیشن نے *سرسید کوچنگ اینڈ گائیڈنس سینٹر* کے نام سے دہلی میں سول سروس کے امتحان کی تیاری کے لئے ایک ادارہ قائم کیا جو 2008 سے مسلسل ملک کے اس مشکل ترین امتحان کے لئے مسلم امیدواروں کو تیار کرتا رہا ہے۔ڈاکٹر ظفر محمود نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ سچر کمیٹی کی اس رپورٹ کے بعد کہ مسلمان ملک کے حکمرانوں میں کم نمائندگی کے سبب ہر شعبہ میں پیچھے ہیں‘ یہ خیال ذہن میں آیا تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ سیول سرونٹس 90 فیصد فیصلہ سازی کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں جہاں مسلم برادری کی نمائندگی کم تھی لہٰذا ہم نے سوچا کہ ہم مسلم برادری کے آئی اے ایس امیدواروں کو تربیت فراہم کرتے ہوئے کچھ تبدیلی لاسکتے ہیں۔
زکوۃ فاؤنڈیشن کی جانب سے اورینٹیشن پروگراموں کے ذریعہ ملک بھر سے ذہین ترین افراد کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ پھر انہیں ممکنہ طورپر بہترین کوچنگ فراہم کیا جاتا ہےاور ان کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ فاؤنڈیشن ‘ کوچنگ کے اخراجات برداشت کرتا ہے اور امیدواروں کو ہاسٹل کی سہولت اور دیگر ضروری انفراسٹرکچر فراہم کرتا ہے۔ وہ تقریباً 6 فیصد ضرورت مند امیدواروں کو کھانا بھی فراہم کرتا ہے۔ فاؤنڈیشن ہر سطح کے امتحان کے لئے تقریباً 50 امیدواروں کی مدد کرتا ہے۔
زکوٰۃفاؤنڈیشن خصوصی عطیات پر چلایا جاتا ہے۔
اس کی ویب سائٹ پر موجود تفصیل کے مطابق ہندوستان و دنیا کی کئی تنظیمیں و مؤقر ادارے اس کے پارٹنر ہیں، یہ کام گذشتہ 10 سال سے جاری ہے اور خدا کا شکر ہے کہ فاؤنڈیشن نمایاں تبدیلی لانے میں کامیاب رہا ہے۔ گذشتہ چند سالوں کے دوران امتحانات کے لئے اہل قرارپانے والے مسلم طلبا کی تعداد میں بھی اضافہ درج کیا جارہا ہے.
زکوۃ فاؤنڈیشن کے سال 2018  بیچ میں کل 38 طلباء تھے جن میں سے 18 نے یو.پی.ایس.سی کوالیفائی کرلیا ہے.
28 کی تعداد اگرچہ بہت کم ہے کیونکہ سول سروسز میں مسلمانوں کی نمائندگی 2.5فیصد ہے جب کہ مسلمانوں کی آبادی 14فیصد سے زائد ہے۔
لیکن پھر بھی زکوۃ فاؤنڈیشن کی یہ کاوش ایک خوش آئند اور قابل تقلید پہلو ہے.
دس سال کے اس قلیل عرصہ میں زکوۃ فاؤنڈیشن کے تربیت یافتہ 102 طلباء سول سروس  کےلئے منتخب ہوئے ہیں جو اس ادارے کی کامیابی کی بین دلیل ہے.
ایسے وقت میں جبکہ مسلمان اس ملک کا سب سے مظلوم شہری بنتا جارہا ہے،.
ملک کا مسلمان فسادات،
غریبی،بے روزگاری اور سسٹم کی مار کا شکار ہے
خود کو بااختیار بنانے کے لئے ملکی انتظامیہ میں اپنی نمائندگی بڑھانی ہوگی اور اس جانب ملت کے رہنماؤوں و تنظیموں کو توجہ دینی ہوگی.
ڈاکٹر ظفر محمود صاحب اور زکوۃ فاؤنڈیشن کی پوری ٹیم ملت اسلامیہ ھند کی جانب سے مبارکباد اور شکریہ کے مستحق ہیں.
اللہ تعالی ان حضرات کو حوصلہ و ہمت دے،راہ کی رکاوٹوں کو دور فرمائے اور ملک کے تمام شعبوں میں مخلص و قابل مسلم نوجوانوں کی نمائندگی کی راہیں آسان فرمائے.آمین
مہدی حسن عینی قاسمی
ڈائریکٹر دیوبند اسلامک اکیڈمی