Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 19, 2019

جامعہ رشیدیہ پرتاپ گڑھ کے بزم " شیخ محمد یار" کا اختتامی پروگرام۔


۱۹ اپریل/ پرتاپگڑھ/صداۓوقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
ماضی قریب کے معروف بزرگ شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی کے شاگردرشید مولانا محمدیاررحمہ اللہ کاقائم کردہ  قدیم ادارہ "جامعہ رشیدیہ "اگئی پور کے بزم شیخ محمد یاررحمہ اللہ کااختتامی پروگرام بعد نماز مغرب، مولانا ضمیراحمد مدینہ نرسنگ ہوم کی صدارت میں منعقد ہوا، آغاز جامعہ کے طالب علم حافظ عبدالحسیب کی تلاوت سے ہوا، عمار الہ آبادی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، طلباء نے  تقاریر، دلچسپ مکالمےپیش کیا، مہمان کرام اورسامعین نےطلباء کی کارکردگی کوسراہا۔ نظامت جامعہ کے طالب علم مولوی قطب الدین نے انجام دیا،قاضی شریعت مولانا امین کی سرپرستی میں مذکورہ پروگرام منعقد ہوا، مہمان خصوصی مولانا نسیم اللہ مظاہری نے اپنے مختصر خطاب میں مولانا شیخ یاررحمہ اللہ کے واقعات کاتذکرہ کیا، انہوں نے کہا، حضرت قرآن کی تصحیح کاخاص اہتمام فرماتے تھے، مولانا محمد ناظم شاخ دارالعلوم دیوبند بارہ بنکی نے اپنے خطاب میں کہا، حضرت  رحمہ اللہ کی قربانیوں کوہرگز فراموش نہیں کیاجاسکتا، انہوں نے کہا، حضرت رحمہ اللہ نے ایسے وقت میں پرتاپگڑھ میں دین کی خدمت کیا، جب پرتاپگڑھ میں حالات ایسے تھے کہ بہت سے مردوں کوبغیر نماز جنازہ کے دفن کردیاجاتا تھا، نماز جنازہ پڑھانے والا کوئی نہ ملتا تھا، جامعہ کے ناظم مفتی فیصل نے کہا اگر آج پرتاپگڑھ میں دینی فضا قائم ہے اور حفاظ اورعلماء کرام کی بہتات ہے، تواس میں حضرت مولانا یاررحمہ اللہ کااہم کردار رہاہے، مولاناابوبکر صدرمدرس جامعہ فاروقیہ نے خطاب کیا، انہوں نے کہا، اس چھوٹے سے گاوں میں یہ ادارہ قائم ہے جس کافیض دوردراز تک پہنچ رہاہے، یہ حضرت رحمہ اللہ کی قربانیوں کااثر ہے، مفتی فضل الرحمان الہ آبادی نے ادارہ کی قابل رشک ترقیات پرمسرت کااظہارفرمایا۔عبدالقوی سلطانپوری نے عمدہ کلام کے ذریعہ سامعین کومتاثر کیا، مولانا محمد اسعد قاسمی نےمولوی قطب الدین کے ساتھ  نظامت کے فرائض انجام دئیے،  پروگرام کے نگران مولانا سعود اورسعید مظاہری تھے، جلسہ کے کنوینر محمد طاہر نے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیا،جلسہ میں خصوصی شرکاء میں مولانافاروق ناظم مدرسہ عبداللہ بن مسعود،  عبدالمقتدر، حافظ محمد اسلم، حافظ ریحان وغیرہ شریک رہے،  مولانا ضمیر احمدنےاختمام پراجتماعی دعافرماٸ