Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, April 28, 2019

سرمایہ دارانہ نظام !!!؟؟؟؟؟

سرمایہ دارانہ نظام؟؟؟/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
عہد حاضر کا اصل مذہب سرمایہ داری ہے جو انسانی حقوق کے منشور کے ذریعے، جمہوریت کے ظہور سے اپنے آپ کو مضبوط کرتا اور اپنی وسعتوں میں مزید اضافہ کرتا چلا جاتا ہے۔ پاکستان نے کارگل پر حملہ کیا بھارت نے طاقت کے باوجود جوابی کارروائی نہیں کی اس سے پہلے بھارت نے سیاچن پر قبضہ کیا پاکستان نے کوئی خاص جوابی کارروائی نہیں کی، تائیوان کی چین کے سامنے کوئی حیثیت نہیں مگر چین نے تائیوان پر قبضے کی کوشش نہیں کی حتیٰ کہ اس نے ہانگ کانگ پر قبضے کے لیے بھی کوئی سرگرمی نہیں دکھائی آخر کیوں؟ عموماً جنگیں سرمایہ داری کے مفادکے خلاف ہیں بھارت، چین ،تائیوان میں امریکی صنعت کاروں کے اربوں کھربوں روپے کی سرمایہ کاری ہے لہٰذا جنگ اس سرمایے کے لیے ٹھیک نہیں ہے لہٰذا جنگ کی ضرورت نہیں ہے جنگ کا امکان ہوگا تو رکوادی جائے گی لیکن اگر جنگ سے معاشی ترقی میں اضافے کا امکان ہوگا توجنگ  جبراًمسلط کردی جائے گی جنگ سرمایے میں اضافے ، سرمایے کے تحفظ، سرمایے کے پھیلا ؤ کے لیے ہوتی ہے جہاں سرمایہ دارانہ نظام کو خطرہ ہو یا مستقبل میں کسی موہوم خطرے کا امکان ہویا سرمایہ داری کو فروغ دینا ہو تو  وہاں خطرہ ابھرنے سے پہلے ہی جنگ مسلط کردی جاتی ہے۔ افغانستان،شام ،عراق اور لیبیا اس کی مثال ہیں یہاں جنگ کا کوئی جواز نہ تھا کیونکہ چاروں ریاستیں بہت طاقت ور ریاستیں نہیں تھیں مگر خطرات محسوس ہوتے تھے۔برطانوی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی تعمیراتی کمپنیوں کو اکتوبر ۲۰۱۱ء میں ہدایت کی ہے کہ وہ لیبیا میں سرمایہ کاری کریں جہاں ہم نے سرمایہ کاری کے امکانات پیدا کیے ہیں اس سے پہلے لبنان و بیروت میں سرمایہ کاری کے امکانات پیدا کیے گئے تھے جنگیں سرمایہ کے امکان کو پیدا کرنے سرمایے کی توسیع کرنے اور سرمایہ داری   کے راستے میں حائل خطرات دور کرنے کے لیے متنوع کثیر المقاصد حکمت عملی کے تحت وقوع پذیر ہوتی ہیں سلامتی کونسل کے پانچ ممالک جو ویٹو کی پاور رکھتے ہیں دنیا کا اَسّی فی صد اسلحہ بناتے ہیں امن کے نام پر اسلحہ کیوں بنایا جاتا ہے ؟سرمایہ دارانہ امن پیدا کرنے لیے۔
چونکہ تمام مملکتوں کے مقاصد ، اہداف ایک ہیں لہٰذا تمام بنیادی اختلافات ختم ہوگئے اسی لیے امریکہ روس کو قرض دے رہا ہے، چین امریکہ کو قرض دے رہا ہے، امریکہ پاکستان کو قرض دے رہا ہے، ایران افغانستان کی امریکہ نواز غریب حکومت کی ہر سال بھاری مالی امداد کرتا ہے فلسطین اتھارٹی میں الفتح کی حکومت ہو یا حماس اس کے اخراجات یورپی یونین برداشت کرتی ہے کیوں؟۔کیا آپ نے تاریخ کی کسی کتاب میں پڑھا ہے کہ خلافت عثمانیہ نے ایران سے قرضہ لیا ہو خلافت اسلامی نے روم ایران سے ادھار مانگا ہو امداد لی ہو۔ یونان نے ایران کو قرضہ دیا ہو ، سلطنت روما نے سلطنت چین کو قرضہ دیا ہو، ہندوستان کی حکومت نے عراق کی سلطنت سے ادھار لیا ہو۔ یہ سب کیا ہورہا ہے؟ اگر یہ سب نظریاتی ریاستیں ہیں ان کے مقاصد زندگی اہداف ما بعد الطبیعیات الگ ہیں تو یہ سب ایک دوسرے کو قرضے کیوں دے رہے ہیں ؟ایک دوسرے سے قرضے کیوں لے رہے ہیں؟ دشمنوں کی مالی مدد کیوں کررہے ہیں؟اپنے دشمن کو اپنے مال و دولت سرمایے سے مضبوط بناتے ہوئے تاریخ میں کسی حریف فریق کو نہیں دیکھا گیا لیکن عصر حاضر کی تاریخ ہمیں کیادکھارہی ہے؟