کوٹا ۔۔راجستھان ۔۔۔صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
کوٹا کی جیل کے قیدی وارڈ میں رمضان ساکن قصبہ منگرول کی جیل پولیس کے ذریعہ پٹائی سے ہوئی موت پر پارٹی کے کیڈرس نے مورچری کے باہر صبح 12 بجے سے 5 بجے تک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ۔۔۔۔۔
1۔گنہگار پولیس اہل کار پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔
2۔۔ان پولیس والوں کو معطل کرکے فوری طور پر گرفتاری کی جائے۔
3۔رمضان کے اہل خانہ/ ورثہ کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔
اس معاملے میں شروع سے ہی حکام کا رویہ عدم توجہی کا شکار رہا۔افسران کسی بھی طرح کی کوئی کاروائی کرنے کو تیار نہیں تھے۔
اس بات کی خبر جیسے ہی ایس ڈی پی آئی راجستھان یونٹ کے لوگوں کو ہوئی تو پارٹی کے ذمےداران مورچری پہنچے اور وہاں موجود ایڈیشنل ایس پی راجیش میل و ڈپٹی بھگوت سنگھ ہنگڑ سے بات کرکے مذکورہ بالا نکات پر کاروئی کی مانگ کی۔کافی بحث کے باوجود بھی کوئی بات نہیں بنی۔
اس پر پارٹی کارکنان نے مورچری میں حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ و نعرے بازی کرنا شروع کر دئیے اور دھرنےپر بیٹھ گئے۔تقریباً دو گھنٹہ تک چلے اس مظاہرے کے بعد کوٹا ایس پی دیپک بھارگو نے پارٹی کے ایک وفد کو اپنے آفس پر بلایا اور وفد سے گفتگو کے بعد دونوں پولیس اہلکار کو لائن حاضر کرنے کا حکم صادر کیا اور اس معاملے کی تفتیش کر کے کاروائی کی یقین دہانی کرائی ۔اور بعد میں دونوں پولیس اہل کار کو معطل کرکے دفعہ 170 کے تحت مقدمہ بھی درج کیا ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
کوٹا کی جیل کے قیدی وارڈ میں رمضان ساکن قصبہ منگرول کی جیل پولیس کے ذریعہ پٹائی سے ہوئی موت پر پارٹی کے کیڈرس نے مورچری کے باہر صبح 12 بجے سے 5 بجے تک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ۔۔۔۔۔
1۔گنہگار پولیس اہل کار پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔
2۔۔ان پولیس والوں کو معطل کرکے فوری طور پر گرفتاری کی جائے۔
3۔رمضان کے اہل خانہ/ ورثہ کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔
اس معاملے میں شروع سے ہی حکام کا رویہ عدم توجہی کا شکار رہا۔افسران کسی بھی طرح کی کوئی کاروائی کرنے کو تیار نہیں تھے۔
اس بات کی خبر جیسے ہی ایس ڈی پی آئی راجستھان یونٹ کے لوگوں کو ہوئی تو پارٹی کے ذمےداران مورچری پہنچے اور وہاں موجود ایڈیشنل ایس پی راجیش میل و ڈپٹی بھگوت سنگھ ہنگڑ سے بات کرکے مذکورہ بالا نکات پر کاروئی کی مانگ کی۔کافی بحث کے باوجود بھی کوئی بات نہیں بنی۔
اس پر پارٹی کارکنان نے مورچری میں حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ و نعرے بازی کرنا شروع کر دئیے اور دھرنےپر بیٹھ گئے۔تقریباً دو گھنٹہ تک چلے اس مظاہرے کے بعد کوٹا ایس پی دیپک بھارگو نے پارٹی کے ایک وفد کو اپنے آفس پر بلایا اور وفد سے گفتگو کے بعد دونوں پولیس اہلکار کو لائن حاضر کرنے کا حکم صادر کیا اور اس معاملے کی تفتیش کر کے کاروائی کی یقین دہانی کرائی ۔اور بعد میں دونوں پولیس اہل کار کو معطل کرکے دفعہ 170 کے تحت مقدمہ بھی درج کیا ۔