Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, April 23, 2019

سوشل میڈیا اور مسلم لڑکیاں !!!!

صدائے وقت / فیچر۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*سوشل میڈیا پر مضبوط آواز اٹھانے کے باوجود ابھی بھی مسلمان لڑکیاں غیرمسلم لڑکوں کیساتھ بھاگ کر کورٹ میریج (شادی) کررہی ہیں اس لئے والدین اور لڑکیوں کے سرپرست حضرات سے گزارش ہیکہ وہ اِن 


چند باتوں پر دھیان دیں ۔*
(1) لڑکیوں کو اسمارٹ فون ہرگز نہ دیں۔
(2) لڑکیوں کے موبائل کے کونٹیکٹ لسٹ contact list پر نظر رکھیں کہ اس میں ہندو لڑکا یا لڑکی کا نمبر تو نہیں ہے۔
(3)  اپنی لڑکیوں کو غیر مسلموں کے اسکول اور کالج نہ بھیجیں، دنیا کی تعلیم حاصل کرنا فرض نہیں ہے لیکن ایمان اور عزّت کی حفاظت کرنا فرضِ عین ہے۔
(4)  لڑکیوں کے اکیلے آنے جانے پر پابندی لگائیں اور مَحرم یعنی باپ، سگے بھائ، چاچا، ماموں، وغیرہ کیساتھ ہی آنے جانے دیں۔
(5) نوجوان لڑکیوں کو اسکول، کالج کی جانب سے لیجائ جانے والی ہر قسم کی پکنک پر جانے کی اجازت نہ دیں کہ بغیر محرم کے سفر کرنا جائز نہیں ہے اس کے علاوہ بہت ساری برائیوں کا سوفیصد یقین ہے۔
(6)  غیر مسلموں کے ذریعے چلائ جانے والی کمپیوٹر کلاسس یا ٹیوشن کلاسس {جن میں ٹیچر مرد ہوتے ہیں} مسلمان لڑکیوں کو بالکل بھی نہ بھیجیں۔
(7)  غیر مسلموں کے اسکول، کالج، اور آفس میں مسلمان لڑکیوں کو مُلازمت کرنے سے منع کریں اور سختی کیساتھ رُوکیں۔
(8)  مسلمان لڑکیوں کو پردے کی اہمیّت سے آگاہ کریں اور اجنبی اور نامَحرم لوگوں کے سامنے بے پردگی کے گناہ اور سزا کے متعلق بتائیں۔
(9)  موبائل کے سِم کارڈ لڑکیوں کے نام پر نہ خریدیں بلکہ باپ، بھائ، شوہر، یا گھر کے کسی آدمی کے نام پر سِم کارڈ لئے جائیں۔
(10) موبائل کا ریچارج یا رِفل کرنے کیلئے لڑکیوں کو دوکان پر نہ بھیجیں۔
(11) گھر گھر اور محلّہ محلّہ یہ مُہم چلائ جائے کہ مسلمان لڑکیاں غیرمسلم حضرات کیساتھ تعلقات نہ بنائیں۔
(12) گھر میں استعمال کی جانے والی اشیاء مثلاً واشنگ میشن، ٹی وی،  فریج، اے سی وغیرہ خراب ہوجانے پر غیر مسلم حضرات کو گھر میں نہ بلائیں۔ اگر مجبوری ہے تو گھر کی عورتوں کو نامَحرم کے سامنے آنے سے منع کریں اور گھر میں جب کوئ مرد موجود ہو تبھی انہیں بلایا جائے ۔
یہ چند احتیاطی تدابیر اگر بَرتی جائیں تو ان شاء الله آپ کے گھر کی عزت محفوظ رہیگی۔
*اخیر میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ رمضان مہینہ قریب ہے امت کے مالدار حضرات سے عاجزانہ درخواست ہیکہ اپنی زکوٰة مکمل ادا کریں، یاد رکھیں! آپ کے پڑوسیوں، غریب رشتہ داروں، اور محلے کے غریب لوگوں کا آپ کی زکوٰة اور صدقے کے پیسہ پر سب سے پہلا حق ہے یہی قرآن کی ترتیب بھی ہے اور شریعت کی تعلیم بھی ہے۔*
*(صداۓوقت)*