Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, April 10, 2019

بصیرت آموز خاموشی۔!!!


ایم ودود ساجد/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
دو ہفتہ قبل اِ س خاکسار نے نیازمندانہ اپیل کی تھی کہ علماء کرام کسی کے حق میں یا کسی کے خلاف اپیل جاری نہ کریں ۔۔۔ خدا کا شکر ہے کہ کم وبیش ہر جماعت اور جمعیت نے ایسا ہی کیا۔۔۔ جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری نے بھی اعلان کیا کہ وہ اِس مرتبہ کسی بھی پارٹی کے حق میں یا خلاف اپیل نہیں کریں گے۔۔
واقعہ یہ ہے کہ سیکولر پارٹیوں کے حق میں اپیل جاری کرنے کا اتنا فائدہ نہیں ہوتا جتنا بی جے پی کے خلاف اپیل کرنے کا نقصان ہوتا ہے۔۔۔ شرانگیز ٹی وی چینل اور اُن کے بدزبان اینکرز علماء کی اس بصیرت آمیز خاموشی پر تڑپ کر رہ گئے تھے۔۔۔ اُن کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ ماحول کو کیسے ناسازگار بنائیں ۔۔۔ لہذا یہ موقع سہارنپور  میں بی ایس پی کی مایاوتی اور کانگریس کے عمران مسعود نے فراہم کردیا۔۔۔ اب شرپسند چینل اس پر چیخ رہے ہیں کہ ان لیڈروں نے مسلمانوں سے گھروں سے باہر نکل کر ووٹ دینے کی اپیل کرکے عوامی نمائندگی ایکٹ اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔۔۔
الیکشن کمیشن کے بی جے پی مخالف اقدامات پُراسرار معلوم ہوتے ہیں ۔۔۔ ان کی مقصدیت پر یقین نہیں آرہا ہے۔۔ اگر الیکشن کمیشن اتنا ہی غیر جانبدار ہے تو مودی کے اس بیان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتا جس میں انہوں نے نوعمر (ہندو) ووٹروں سے فوج اور 'سرجیکل اسٹرائک' کے نام پر ووٹ دینے کی جارحانہ اپیل کی ہے۔۔؟
اِس دوران چینلوں کے ہاتھ جماعت اسلامی کا وہ خط آگیا ہے جس میں چند امیدواروں کا نام لے کر انہیں ووٹ دینے کو کہا گیا ہے۔۔۔ جماعت کے خیر خواہوں کا دعوی ہے کہ یہ عمومی اپیل نہیں ہے بلکہ جماعت کے ممبران اور کارکنوں کے لئے خصوصی اپیل ہے۔۔۔ اچھا ہوتا اگر جماعت اسلامی اس مرتبہ احتیاط کرتی۔۔۔ مایاوتی اور عمران مسعود کو بھی احتیاط کرنی چاہئے تھی۔۔۔ اس لئے کہ اس مرتبہ عام مسلمان خاموش ہیں اور جو کچھ اظہار خیال کر بھی رہے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ وقت اور حالات کے تقاضوں کا ادراک رکھتے ہیں ۔۔۔
دوہزار سے زائد بے گناہوں کے قاتل اور پورے ملک پر مسلط ایک ظالم کے راستے اللہ کی طرف سے تنگ ہوتے جارہے ہیں ۔۔۔ سپریم کورٹ نے رافیل سودے کے معاملے میں اپنے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل کو قابل سماعت گرداننے کا واضح اشارہ دیدیا ہے اور رافیل سودے کے اُن دستاویزات کو قابل قبول شواہد تسلیم کرلیا ہے جنہیں حکومت 'چوری شدہ' دستاویزات قرار دے رہی تھی۔۔۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی سوال کرلیا ہے کہ یہ انتہائی اہم دستاویزات چوری ہی کیسے ہوگئے۔۔۔
ملک بھر کے حالات کا طائرانہ جائزہ لیجئے تو اندازہ ہوتا ہے کہ ہندوستانی ووٹرز کا ہر طبقہ بہت پریشان ہے۔۔۔ مودی مودی چیخنے والے لوگ کرائے کے ہیں اور بہت کم ہیں لیکن چونکہ وہ انتہائی پھوہڑپن اور شرپسندانہ لہجہ کے ساتھ یہ نعرہ لگاتے ہیں اس لئے عوام کو لگتا ہے کہ پورا ہندو معاشرہ ہی ظالم کے ساتھ ہے۔۔۔ 31 فیصد ووٹ 69 فیصد کا متبادل نہیں ہوسکتے۔۔ 2014 میں یہ 69 فیصد بہت سے ٹکڑوں میں تقسیم تھا۔۔۔مگر 2019 میں ٹکڑے ضرور ہیں مگر کم ہیں ۔۔۔
کل 11 اپریل کو جن مقامات پر پولنگ ہونی ہے' اس ضمن میں وہاں کے مسلم ووٹروں اور خاص طورپر مغربی اترپردیش کے مسلم ووٹروں نے بصیرت آمیز خاموشی کا مظاہرہ کیا ہے۔۔۔ اُن کی اِس خاموشی نے آدھا کام تو کردیا ہے' بارگاہِ الہی میں دعا کیجئے کہ وہ آدھا کام پولنگ والے دن انجام دے ڈالیں۔۔۔ ہم نے 2014 میں ایک طرف جہاں شور مچاکر آسمان سر پر اٹھا لیا تھا وہیں اللہ کے حضور ظالم سے چھٹکارے کی فریاد نہیں کی تھی۔۔۔ آج ہم جہاں شور نہیں مچارہے ہیں وہیں اللہ کے حضور بھی گریہ وزاری کی سخت ضرورت ہے۔۔۔ اب بھی وقت ہے۔۔۔ آئیے مل کر دعا کرتے ہیں ۔۔۔۔ اس لئے کہ مظلوم جب آہ کرتا ہے تو خالقِ ذوالجلال کے در سے  دعا کی قبولیت خود مظلوموں کے استقبال کے لئے چلی آتی ہے۔۔۔۔
        بترس از آہِ مظلوماں کہ ہنگامِ دعا کردن
          اجابت از درِ حق بہرِ استقبال می آید