Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, April 27, 2019

سری لنکا سلسلے وار دھماکے،،، دہشت گردی کے تار مولانا سلمان ندوی، علامہ یوسف القرضاوی سے جوڑنے کی کوشش۔


ممبئی۔ ۲۶؍اپریل(نمائندہ خصوصی)۔صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سعودی عرب کی نیوز ایجنسی العربیہ ویب سائٹ نے ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں ہوئے سلسلہ وار دہشت گردانہ حملوں کے تار عالم اسلام کی مشہور شخصیت علامہ یوسف القرضاوی، فقیہ عادل الحرازی، دارالعلوم ندوۃ العلماء کے استاذ حدیث مشہور خطیب مولانا سید سلمان حسینی ندوی سے جوڑ رہی ہے اور اس حملے کو ایک خاص مذہب اور مخصوص حلیے سے جوڑ کر یہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ اسلام ہی دہشت گردی کا بانی ہے 
مولانا سلمان ندوی

، جبکہ اسلام ، عالم دین اور 
مسلمانوں کا دہشت گردی سے کوئی لینا دینا نہیں ہرجگہ دہشت گردی کے شکار صرف مسلمان ہی ہیں اور سازش کے تحت مظلوم ہوتے ہوئے بھی انہیں ہی دہشت گرد قرار دیاجارہا ہے۔ ’العربیہ ‘ کے عربی ورژن پر قاہر ہ سے اشرف عبدالحمید کی خبر ۲۴؍اپریل کو اپلوڈ کی گئی ہے اس خبر میں الزام لگایا گیا ہے کہ زہران ہاشم جو سری لنکا بم دھماکے کا اصل مجرم ہے وہ علامہ یوسف القرضاوی سے متاثر ہے اور وہ علامہ سے ملاقات کرچکا ہے ۔ جبکہ علامہ یوسف القرضاوی نے اس ملاقات کی سختی سے تردید کی ہے۔اس ضمن میں علامہ یوسف القرضاوی کی آفیشل ویب سائٹ پر یہ بیان نشر کیاگیا ہے اور اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ جو چینلوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یوسف قرضاوی نے زہران ہاشم سے ملاقات کی ہے دراصل وہ تصویر مولانا سید سلمان ندوی اور عادل الحرازی کی تصویر ہے جو فروری ۲۰۱۶ میں علامہ یوسف القرضاوی کے دفتر میں لی گئی تھی ۔ العربیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی علامہ یوسف القرضاوی نے سختی سے تردید کی ہے ۔ اس خبر کی مشہور عالم دین مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے بھی تردید کی ہے ، انہوں نے اس ضمن میں بتایاکہ ’’سری لنکا میں معصوم لوگوں کی جان لے لی گئی اس کی فکر کسی کو نہیں ہے ، اور ادھر بلاوجہ تار جوڑنے ناپاک کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ یہودیوں کی سازش ہے جس میں یہ عربی چینل بھی شامل ہے، کچھ عرب ممالک کو ’الاتحاد العام لعلماء المسلمين‘ جس کے سربراہ یوسف القرضاوی ہیں ، یہ اتحاد ان عرب ممالک منطور نہیں ہے۔ الاتحاد العام لعلماء المسلمين کے تعلق سے مولانا سلمان ندوی نے کہا کہ ’’ یہ اتحاد ہمیشہ حق کی بات کرتا ہے اور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سرگرمی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ صحافت اس سطح پر آجائے گی کہ ایسے جھوٹ بولے جائیں جن کا سر ہو نہ پیر ہو جھوٹ کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ ڈاکٹر یوسف قرضاوی صاحب جو ۹۵ سال کے ہیں، ان پر یہ پہلے بھی الزام لگا چکے ہیں کہ انہوں نے مصر میں جاکر قیدیوں کو آزاد کرایا او رلاٹھی ڈنڈے چلائے، جو کوئی بھی عقلمند انسان قبول نہیں کرسکتا، کیو ںکہ وہ شیخ مجبور ہیں بناسہارے کے قدم بھی نہیں بڑھا سکتے ، یہ بے بنیاد الزامات ہیں جس کی کوئی حقیقت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سری لنکامیں معصوموں کی جان لی گئی ہے ، ہم اس سانحہ کی سختی سے مذمت کی کرتے ہیں ۔ انہوں نے اپنے بارے میں کہا کہ ’’یہ سب فالتو کی باتیں یہ ، ان چینلوں کے پاس کوئی اور کام نہیں ہے خود بھی الجھتے ہیں اور دوسروں کو بھی الجھاناچاہتے ہیں۔ بہتر یہ ہوگا کہ یہ تمام چینل کوئی مثبت کام کریں اور اچھے سماج کی تعمیر میں اپنا کردار نبھائیں ‘‘۔