Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, April 17, 2019

ساددھوپرگیہ سنگھ ٹھاکر اب بی جے پی میں شامل۔۔۔۔۔۔بھوپال لوکسبھا سیٹ سے بنائی گئی امیدوار

صدائے وقت/ نمائندہ/ بھوپال مدھیہ پردیش۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
سینکڑوں مسلمانوں کے قاتلانہ بم بلاسٹ کی کلیدی ماخوذ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھارتیہ جنتا پارٹی / بی جے پی نے اپنی پارٹی میں پناہ دے دی ہے، Mainstream میڈیا کی خبروں کے مطابق اب سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر بی جے پی کی طرف سے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑےگی! واضح رہےکہ سادھوی پرگیہ سنگھ مالیگاﺅں بم بلاسٹ کی کلیدی ملزمہ ہے، اسے اب تک عدالت سے کلین چٹ بھی نہیں ملی ہے اور وہ ضمانت پر باہر ہے_
موجودہ لوک سبھا انتخابات میں اگر سیاسی پارٹیوں کی پالیسیوں پر غور کیا جائے تو ایک بھیانک احساس پورے وجود کو ہلا کر رکھ دیتاہے، وہ یہ کہ، اس دفعہ بڑے پیمانے پر مجرموں اور ناچنے گانے والوں کو میدان میں اتارا جارہاہے، کئی ایک فلم اداکار و اداکارائیں اسی طرح ناچنے والے، ناچنے والیاں اور بے وقوف قسم کے ڈھونگی لوگوں کو سیاسی پارٹیوں نے ٹکٹ دیاہے، ننگے گھومنے والے بے شرموں کو بھی آگے کیا جارہاہے، اس حمام میں کيا بھاجپا، کیا کانگریس، کیا سیکولر کیا کمیونل سب ننگے ہوچکےہیں، یہ صورتحال ہندوستان کی ذہنی سطح کی واضح عکاس ہے، بھارتیوں کے شعور اور ذہنی پستی کا سرٹیفکیٹ ہے، عوامی پسند کے لیے جن لوگوں کو پیش کیا جارہاہے ان کے پاس کوالٹی کے نام پر، ننگا ہونا، بے حیائی کو فروغ دینا اور زہریلی باتیں کرنے کے سوا کچھ نہيں ہے، لیکن پورا ملک ان کا استقبال کررہاہے اور ان کی ایک جھلک کی پیاس میں ہندوستان کے لاکھ لاکھ بھر نوجوان جی توڑ جدوجہد کرتےہیں، یقینًا جمہوریت ہے اور ہمارے یہاں سب کو آزادی ہے، لیکن جمہوریت میں یہ خیال رکھنا بھی بنیادی ضرورت ہےکہ مختلف شعبوں کے لیے مختلف مطلوبات ہیں، ہر شخص ہر ہر میدان کا شہسوار نہیں ہوسکتا، ننگا ہوکر عوام کے ذہنوں کا استحصال کرنا یہ آپکی تجارت ہے جس کی گرچہ آپکو آزادی حاصل ہے لیکن اس ننگے پن اور ہندوتوا کی زہریلی پیاس سے آپ کسی بھی صورت میں ملک چلانے کے اہل ہرگزنہیں ہوسکتے، جو لوگ ایسے لوگوں کو سوسائٹی پر مسلط کررہےہیں وہ ملک کو بڑی تباہی میں جھونکنے جارہےہیں_


اسوقت سادھوی پرگیہ سنگھ جیسی خونخوار مسلم دشمن انتہاپسند خاتون کو ٹکٹ دے کر بھارتیہ جنتا پارٹی نے ۲۰۱۹ کے بعد کا اپنا ایجنڈا واضح کردیاہے، سادھوی کی خونیں وارداتوں کو ناصرف روہنی سالیان نے Expose کیا تھا بلکہ سادھوی کی خطرناک سرگرمیوں کو ہیمنت کرکرے نے بھی بےنقاب کیا تھا،ایسی دہشتگردی میں ماخوذ سادھوی کو ٹکٹ دینے پر کیا بھاجپا سے یہ نہیں پوچھا جاسکتا کہ آیا اب اس کا ہاتھ دہشتگردوں کے ساتھ بھی ہوگا؟ ایسا خطرناک بیک گراؤنڈ رکھنے والوں کو قبول کرلینا ہندوستان میں آئین و دستور نامی چڑیا کی پیشگی صورتحال کو بیان کررہاہے، سادھوی کوئی معمولی ملزمہ نہیں ہے وہ بم بلاسٹ کے ذریعے سینکڑوں مسلمانوں کے قتل عام میں ماخوذ ہے، اس کی پوری زندگی مسلمانوں کے خلاف زہرافشانی اور دشمنی سے عبارت ہے، ننگے بے حیاؤں کے ساتھ ایسے فسادی، دنگائیوں کو پارلیمنٹ میں بھیجنے کا مطلب کیا ہے؟ کچھ سمجھ رہےہیں آپ ____
*خالص جذباتیت، شوروغل، ماضی کی قصے کہانیوں کی لوریاں اور آپسی خانہ جنگی سے بچیے، تعلیم یافتہ، مضبوط معاشی، باشعور، سمجھدار اور سلجھا ہوا کردار پیش کیجیے، منظم و متحدہ کوششوں کا آغاز کیجیے، ہوش کی دوا کیجیے قبل اس کے کہ آپ بے ہوش کردیے جائیں_*‍
سمیع اللّٰہ خان