Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 8, 2019

ایک پلیٹ بریانی۔۔۔۔۔۔۔حقیقت پر مبنی ایک طنزیہ تحریر۔

صدائے وقت / نمائندہ/ ماخوذ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
این ڈی ٹی وی کے بیباک ، نڈر و حق گو صحافی رویش کمار نے اپنے ٹویٹ پر لکھا۔۔۔۔۔۔۔
انھوں نے آل انڈیا اتحاد المسلمین کے قومی صدر و ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے متعلق لکھا کہ۔۔۔۔۔
" یہ ایک پاگل شخص ہے جو اپنی قوم پر مرتا ہے۔"!!
جب پارلیمنٹ میں شریعت مخالف بل پیش ہوا تب یہ شخص اکیلے ہی اس بل کی مخالفت کرتا رہا۔۔۔۔۔۔۔۔
قوم کے لوگ اس کو بی جے پی کا ایجنٹ کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
یہ کیسا ایجنٹ ہے جو بی جے پی کی ہی راہ کا کانٹا بن جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
پانچ ہزار کروڑ روپیوں کا مالک سڑکوں پر چل کر اپنی قوم کو بیدار کرتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں تو اسے پاگل ہی کہوں گا۔کیونکہ اس کو یہ پتہ ہی نہیں کہ اس کی قوم " ایک پلیٹ بریانی " پر بک رہی ہے۔"
یہ ہے اس ٹویٹر اکاونٹ کا خلاصہ جو رویش کمار نے اسد الدین اویسی کے متعلق لکھا ہے۔اس میں ان کا اپنا درد بھی جھلکتا ہے۔
یہاں ہم اویسی صاحب کی سیاسی قیادت کی تعریف یا تنقید/ مخالفت نہیں کر رہے ہیں مگر رویش کمار کی بریانی والی بات سے صد فیصد متفق ہیں۔
خود ہمارے یہاں بریانی کی دیگیں چڑھنا شروع ہو گئیں ہیں۔
نوجوان ٹولے کو ہائی وے کے ہوٹلوں پر بلایا جاتا ہے ۔انھیں بریانی اور قورمے کی مار دی جاتی ہے اور اپنے حق میں ہموار کیا جاتا ہے۔
بیچارہ نوکر/ یا نوجوان یہ نہیں سمجھ پاتا کہ ان کے رہنما انکے ووٹوں کا ہول سیل کے ریٹ میں سودا کرچکے ہیں۔
آج کا نوجوان/ آج کا مسلمان سب کچھ چھوڑ کر بریانی کھانے میں لگ گیا ہے۔
ہم اپنے دوستوں سے یہی جاننا چاہتے ہیں / پوچھتے ہیں کہ جب وہ بریانی کھاتے ہیں تو اس میں پڑے ہوئے لونگ، تیز پات، الائچی کے دانے ، دارچینی وغیرہ بھی کھا جاتے ہیں یا انھیں نکال کر کنارے کر دیتے ہیں۔
نہیں نا ۔
ان سب اشیاء کو تو دستر خوان پر گرا دیا جاتا ہے۔
یہ سچ ہے اور یہی ہوتا ہے کہ لونگ، کالی مرچ، دارچینی ، جائفل تیز پات کے بغیر بریانی بنتی ہی نہیں ! اور جب بن جاتی ہے تو اسے سب سے پہلے نکال کر کنارے کردیا جاتا ہے۔
یہی حال بھارت میں مسلمانوں کے تیئں سیاسی پارٹیوں کا ہے ۔
جب بریانی پکتی ہے یعنی الیکشن آتا ہے تو مسالے کی طرح ہی مسلمانوں کے ووٹوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور جب کھانے کا وقت آتاہے یعنی اقتدار ملتا ہے تو انھیں نکال کر کنارے کردیا جاتا ہے۔