Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 29, 2019

" آپ کی رائے کے تحت پیش ہے ڈاکٹر شہنواز کا تبصرہ۔

ڈاکٹر شہنواز خان ایک نوجوان طبیب کیساتھ ایک سماجی کارکن ہیں ۔یونانی طب کی خدمات کے ساتھ قوم و ملی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں۔۔۔" آپ کی کی  رائے ہے "  کے تحت پیش ہے ڈاکٹر شہنواز خان کا تحریر کردہ تبصرہ۔۔۔۔
از/ ڈاکٹر شہنواز خان/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
UNO ایک طاقت ور تنظیم ہے ، اور اسکی تمام ذیلی تنظیمیں بھی کافی مضبوط اور پاور فل ہیں ، اور دنیاں میں  56 مسلم ممالک ہیں ،جس میں  زیادہ ممالک معدنیات اور دولت سے  مالا مال ہیں جو انکے پاس ہے اسکی بھارت کو ضرورت ہے اور جسکی انہیں ضرورت ہے وہ بھارت بیچنے کی بھرپور کوشش کرتا ہے ، بھارت کا مفاد ان مسلم ممالک سے زیادہ وابستہ ہے بہ نسبت ان ممالک کے ،   بھارت بھی دنیاں کے دوسرے ممالک کی طرح UNO کا ایک اہم رکن ہے  ،وہ الگ بات ہیکہ اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے طاقتور  رکن نہیں بن سکا ، لیکن بھارت کی مارکیٹ اتنی وسیع ہیکہ تمام ممالک اپنا مال فروخت کرتے ہیں ،
  جی ہاں جناب نریندر مودی صاحب بھارت کے پھر سے دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہو گئے ہیں ،  بہت بہت مبارک ہو انہیں ،انکی پارٹی کے رہنماوں کو کہ انہوں نے محنت کی اور محنت کی وجہ سے  کامیابی حاصل کی اور بھارتی عوام کو جنہوں نے ان پر اعتماد کر کے پھر سے دوبارہ بلاشرکت غیر انہیں بھارت جیسے عظیم ملک کی باگ ڈور سونپ دی ہے ،  لیکن  جناب نریند مودی صاحب کو جتنے دنوں سے ہم دیکھ اور جان رہے ہیں تو ہمارا اور  ہردیکھنے ،جاننے  والے شخص کا یہ تجربہ ہیکہ انکے اتنا بڑا "بہروپیا " اس روئے زمین پر کوئ دوسرا نہ ہے اور نہ ہوسکتا ہے ، اسکی مثال پچھلی سرکار میں "طلاق " کے ذریعہ مسلم عورتوں سے ہمدردی کا سچ سب لوگوں نے دیکھ ہی لیا ،  طلاق کے ذریعہ انکا مقصد تھا کہ پورے پریوار کو برباد کر دیا جائے ، بیوی "مطلقہ "کی صورت میں شوہر "ملزم " کی صورت میں اور دونوں کے پیسے عدالت کے چکر کاٹنے میں برباد ، بچے ماں باپ سے الگ ہوکر ،تعلیم اور  سماج سے دور  ہوکر غلط راہوں پر چل پڑیں اور  غلط لوگوں کو انکے باپ داداوں کے دین سے ہٹانا بہت آسان ہے ، ( یہ ہے ان لوگوں کامقصد) مودی جی : اگر سچ میں مسلم عورتوں سے ہمدردی ہے تو ان مسلم عورتوں کو انصاف دلائیے جن کے والدوں شوہروں ،بھائیوں ،بیٹوں اور نوزائیدہ بچوں کو بھارت کی" ہندو تنظیموں "سے تعلق رکھنے والے"دہشت گرد " زندہ جلا دیتے ہیں ، گولی مار دیتے ہیں ، زندہ لٹکا دیتے ہیں ،پیٹ پیٹ کر مار دیتے ہیں ، لیکن انہیں آپ روکنا تو دور تمام شواہد و ثبوت کے بعد آپ انہیں سزا بھی نہیں دے سکتے ہو ، کیونکہ نا انصافی آپکے رگ و پے میں ہے ،  یہ جو آپ نے دوبارہ وزیر اعظم بننے کے بعد سینٹرل ہال میں  تمام پارلیمنٹ کے نمائندوں کے سامنے  "مسلم ہمدردی " کا راگ الاپا ہے یہ سراسر دھوکا ہے ،، یہ ہاتھی کے دکھانے والے دانت ہیں اور کھانے والے ، کشن گنج میں ایک مسلم نوجوان کو گولی مار دی ،گڑ گاوں میں ایک مسلم نوجوان کی داڑھی نوچ کر اور ٹوپی پھینک کر پیٹا گیا ،مدھیہ پردیش میں 2 مسلم مردوں اور ایک عورت کو بری طرح پیٹا گیا ، بجنور میں 2 مسلم ماموں بھانجے کو گولی مار دی ، یہ تو مثالیں ہیں ، نہیں تو ہزاروں مسلمان ہر روز مارے ،پیٹے ، کاٹے اور جلائے جاتے ہیں ، گھروں کو جلا کر بے گھر اور بستیاں جلا کر در بدر کئے جاتے ہیں ، 
    مودی جی : اگر سچ میں مسلمانوں سے ہمدردی ہے تو یہ جو آپکے دوبارہ وزیر اعظم بننے کا جشن "مسلمانوں کے خوں سے ہولی کھیل کر " منایا جا رہا ہے پہلے اسے روکئے ،اس پر لگام لگائے اور جو یہ کر رہے ہیں ان دہشت گردوں کو پھانسی پر لٹکوائیے ، تب سمجھیں کہ آپ مسلمانوں کے ہمدرد ہیں ،  نہیں تو جو شخص بھی یہ سمجھےکہ  آپ بھارتی مسلمانوں کے "ہمدرد" ہیں ، میں چیلنج کرتا ہوں کہ اس شخص کے "سر " میں دماغ کی جگہ "گوبر " ہے ،               ہم انکار نہیں کریں گے کیونکہ نہ ہم  اپوزیشن ہیں اور نہ ہی دشمن ، لیکن پہلے عملی قدم کر کے دکھائیے ، ہم تبھی مانیں گے کیونکہ ہم اندھ بھکت  بھی نہیں ہیں  ،