Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, May 28, 2019

شب قدر کا پیغام !!! امت مسلمہ کے نام۔

(از:مفتی محمد استقام الدین قاسمی پداپلی)/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ کی رحمت اپنے بندوں پر بارش کے قطرات کی طرح برستی اور بندوں کی مغفرت کے بہانے ڈھونڈتی ہے۔یوں تو پورا رمضان ہی عظمت وفضیلت سے بھرا ہے کہ اس میں کیا جانے والا نفل کام' فرض کے برابر اور ایک فرض'ستر فرائض کے برابر ثواب رکھتا ہے(مشکوة 
شریف:2/469) 

لیکن 'شبِ قدر'اس کے تو کیا کہنے!باری تعالیٰ نے اس کی عظمت و فضیلت کے بیان میں پوری ایک سورت قرآن مجید میں نازل فرمائی ہے 
اِنّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ بیشک ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا ہے(1) وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ اور تمہیں کیا معلوم کہ شب قدر کیا چیز ہے؟(2) لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ شب قدر ایک ہزار مہینوں سے بھی بہتر ہے(3) تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ اس میں فرشتے اور روح اپنے پروردگار کی اجازت سے ہر کام کے لئے اترتے ہیں (4) سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ وہ رات سراپا سلامتی ہے فجر کے طلوع ہونے تک (5) 
(آسان ترجمہ قرآن:3)
قرآن کریم کی مذکورہ بالا سورت میں اس رات کی چار فضیلتیں بیان کی گئی ہیں۔
(۱) اس رات میں قرآن کریم نازل ہوا۔
(۲) یہ رات ہزار مہینوں سے زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
(۳) اس رات میں فرشتے اترتے ہیں۔
(۴) اس رات میں صبح صادق تک خیر وبرکت اور سلامتی کی بارش ہوتی رہتی ہے۔

جب شب قدر ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ جبرئیل علیہ السلام کو حکم دیتے ہیں کہ وہ فرشتوں کے جھرمٹ میں زمین پر اترتے، وہ فرشتے ہر اس بندے کو سلام کرتے ہیں جو کھڑا ہوا یا بیٹھا ہوا ذکر اللہ میں مشغول ہو، ان لوگوں سے مصافحہ کرتے ہیں اور ان کی دعاؤں پر آمین کہتے ہیں، یہاں تک کہ صبح ہوجاتی ہے، جبرئیل ان فرشتوں سے کہتے ہیں بس اب چلو، فرشتے پوچھتے ہیں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کے بارے میں کیا فیصلہ فرمایا؟ جبرئیل علیہ السلام کہتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت سے معاف کردیا ہے سوائے چار شخصوں کے
(۱) شراب کا عادی۔
(۲) والدین کا نافرمان۔
(۳) قطع رحمی کرنے والا۔ (۴) کینہ پرور۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص شب قدر میں عبادت کے لئے ایمان واخلاص کے ساتھ کھڑا رہا اس کے تمام پچھلے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں۔
(صحیح بخاری(1827)
جب بات ایسی ہی ہے کہ یہ رات بڑی بابرکت ہے اس کا ثواب اتنا بڑا ہے ، اور خدا تمہیں یہ اعزاز دے رہا ہے کہ وہ خود بھی فرشتوں کے سامنے فخر کرتا ہے اور تمہارے اعزاز واکرام میں فرشتوں کو گروہ در گروہ زمین پر اتارتا ہے، تو یہ رات پوری امت کے نام یہ پیغام دے رہی ہے کہ … اے امت مسلمہ! اٹھ اور اللہ کی طرف
متوجہ ہوجا، غفلت تیرے لئے زیبا نہیں ہے، وہ کریم آقا ہے جس کا اندازِ کرم یہ ہے۔
مَنْ تَقَرَّبَ اِلَیَّ شِبْرًا تَقَرَّبْتُ اِلَیْہِ ذِرَاعًا وَمَنْ تَقَرَّبَ اِلَیَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ اِلَیْہِ بَاعاً وَمَنْ اَتَانِی یَمْشِیْ اَتَیْتُہٗ ہَرْوَلَۃً۔ (رواہ البخاری و مسند احمد: 1484)
جو میری طرف ایک بالشت بڑھتا ہے میں اس کی طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہوں اورجو میری طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہے میں اس کی طرف دو ہاتھ بڑھتا ہوں، اور جو میری طرف چل کر آتا ہے میری رحمت اس کو لپک کرلے لیتی ہے۔
دنیا کی چند کوڑیوں کی خاطر زندگی کی کتنی راتیں جاگ کر لوگ گذار دیتے ہیں اور اس پر انہیں ذرا بھی بوجھ نہیں پڑتا،کیا دین کے خاطر رمضان المبارک کی چند راتیں یا ایک رات اللہ کو منانے اور راضی کرنے کے لئے نہیں جاگ سکتے؟
اس رات میں ہم دنیا کی رغبتوں سے بے نیاز ہوکر ،اذکار و اعمال میں مشغول رہیں، کثرت سے نفل نمازیں پڑھیں، قرآن کی تلاوت کریں۔ دل کو حسد، بغض، کینہ، عداوت، غرور، تکبر کی آلائشوں سے پاک رکھیں، کسی کا ناحق مال کھایا ہے تو واپس کریں، کسی کو تکلیف پہنچائی ہے تو اس سے معافی مانگیں، بالخصوص ماں باپ سے اپنا قصور ضرور معاف کرائیں،
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کو  ہدایت فرمائی تھی کہ شب قدر میں اس دعا کا ورد رکھیں۔
اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ، فَاعْفُ عَنِّيْ"
اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے اور تو معافی کو پسند کرتا ہے پس مجھ کو معاف فرمادے۔( ترمذی: 3513)
تمام طاق راتوں میں اس دعا کو کثرت سے پڑھنا چاہئے تا کہ شب قدر مل جائے اور اس دعا کی برکت حاصل ہو جائے۔
اللہ تعالی ہم کو شب قدر تلاش کرنے اور خوب عبادت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔آمین