Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, May 21, 2019

میڈیا کا اکزٹ پول !!

خوش فہمیوں سے دور رہیں اور درج ذیل تحریر پڑھیں.. 23 مئی کو صحت زیادہ خراب ہونے سے بچ جائے گی.. ( یہ پوسٹ منقول ہے اس لیے قواعد اور املا کے لیے میں ذمہ دار نہیں. البتہ رائے نویس سے میرا اتفاق ہے اس لیے اسے جوں کا توں نقل کردیا ہے.
از/ فضل رب قاسمی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
23مئ کو آپ نے سوچا کیا ہوگا؟
میں قبل از وقت آپ کو متنبہ کررہا ہوں تاکہ آپ اتنے خوش نہ ہوجائیں کہ 23 مئ کا صدمہ ناقابل تحمل 
ہوجائے!

بهول جائیں کہ کوئی بهارت میں الکشن ہوا ہے"جو خوشی آپ کے من میں ہے "گرچہ زمینی حقائق کے عین مطابق ہے "
آپ نے اگر بهروسہ کرلیا تها کہ الکشن کمیشن کا رویہ صاف شفاف ہے تو یہ بهول تهی
چونکہ اب الکشن کمیشن کے دو ٹکڑے ہوگئے ہیں
کیوں ہوا ؟ کیاہوا ؟ یہ سب کہانی بعد میں معلوم ہوجائیگی
١٩مٸ سےمیڈیا بهاجپا کو 260/اور350 سیٹ جیتنے کا ٹارکیٹ رکھ رہی ہے' چونکہ میڈیا کو ای وی ایم بدلنے کے بعد یہی تعداد بتانے کیلئے کہا گیا ہے"
ہم نے میڈیا کی دلالی
الکشن کمیشن کےرویے
ملک کے مختلف حصوں میں Evm اسٹور میں ای وی ایم کا کهولے عام بدلا جانا
ای وی ایم کا بٹن اپنے پسندیدہ امیدوار کیلئے دبانا اور بهاجپا کو جانا یہ سب تو بهت چهوٹی موٹی بات تهی " ای وی ایم کے بدلنے کے مقابلے میں
انتخاب کے بعد 28 گهنٹے تک ای وی ایم مشین کا اسٹور مقامات پے دور رہنا
بنگال اوڑیشہ اور کیرلا کے حالات کا جو تجزیہ سامنے آیا ہے
اور بهاجپا کے نیتاوں کے خودکشی کے دعوی کرنے
اور اسکے ساته ساته بهت سارے دعوے " جسکو ہم نے اور آپ نے مذاق سمجهکر ہنس کے اڑا دیئے تهے مگر وہ سب حقیقت ہے
مودی اور امت شاہ کا 17 مئ کو پریس کانفرنس کرنا اور اسمیں بهی جَنتا کا مذاق اڑانا
تیز بهادر کو شازش کے تحت "اب جبکہ الکشن کمیشن کی چوری بهی پکڑی جاچکی ہے"اسکے پرچہ نامزدگی کو خارج کرنا
یہ سب چیزیں دلالت کررہی ہے کہ 23 مئ کو نتیجہ حکمراں پارٹی کے حق میں آسانی سے حکومت تشکیل کے لئے کافی ہوجائیگی
ہوسکتا ہے دس سے بیس سیٹیں بالقصد گهٹادی جائیں
تاکہ الکشن کے صاف شفاف ہونے کا یقین برقرار رہے
بهار یوپی میں ای وی ایم میں  گڑبڑی بالقصد نہیں کیا گیاہے
چونکہ بهار یوپی کے عوام آندولن چهیڑسکتے ہیں
ای وی ایم مشینیں وہاں بدلی گئیں ہیں "جہاں کے لوگ آندولن سے دلچسپی نہیں لیتے ہیں
اسلئے ہم نے تو دل کو پہلے ہی سمجها لیا ہیکہ جیت کس کی ہوگی
اگر ہم 23 مئی کا انتظار یہ سمجهکر کررہے ہیں کہ سیکولر پارٹیاں کچه خاص کرنے جارہی ہیں تو چار دن اور خوش ہو لیں
پہر شاید خوشی کے ایام ختم ہوجائیں گیں
اس پیغام کو آپ محفوظ کرلیں" اگر نتائج اس کے خلاف آئے تو سب سے پہلے ہمیں خوشی ہوگی کہ چلئے ہمارا ماننا غلط ثابت ہوا
اور اگر اسکے مطابق آئے تو کم ازکم صدمے سے دوچار نہیں ہونگیں
خصوصی طور پے آج سے میڈیا کی خبروں پے نظر رکہیں "اور کچھ سوچیں کہ الکشن کے نام پے کیسا هندوستانیوں سے مذاق کیا گیا ہے ؟
وہ آج سے کل تک یہ بتائیگی کہ اب جبکہ مودی دوسری مرتبہ پی ایم بننے جارہے ہیں " تو ملک کے حالات کیسے ہونگیں ؟
________________________
فضل رب قاسمی