Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, May 24, 2019

الیکشن کے بعد مغربی بنگال میں تشدد۔۔ایک کی موت۔


دوران تراویح مسجد پر بم سے حملہ، مسلمانوں کی املاک نذرآتش ۔

کولکاتہ۔۲۴؍مئی:صدائے وقت/ ذرائع۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
لوک سبھا انتخابات کے نتیجوں کے بعد مغربی بنگال کے کئی علاقوں میں تشدد بھڑک اُٹھا ہے۔ بیرک پور کے ککنارہ میں بم دھماکے میں ایک شخص کی موت ہوگئی ہے، کچھ نامعلوموں افراد نے بازار اور گھروں میں توڑ پھوڑ بھی کی ۔ ایک درجن سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ بی جے پی امیدوار ارجن سنگھ نے بیرک پو رلوک سبھا سیٹ اور ان کے بیٹے پون نے بھٹ پارا ضمنی اسمبلی الیکشن  میں جیت حاصل کی ا سکے کچھ گھنٹوں بعد ہی توڑ پھوڑ کی گئی۔ ارجن نے توڑ پھوڑ کرنے والے علاقوں کا دورہ کیا انہو ںنے بتایاکہ ترنمول کانگریس کے کارکنان ۱۹ مئی سے ہی لوگوں کو ڈرانے کےلیے حملے کررہے ہیں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا ابوطالب رحمانی کی اطلاع کے مطابق ’’مورخہ ۱۹ مئ کو پولنگ ختم ہونے کے بعد سے اب تک کلکتے سے ۳۵ کیلو میٹر کی دوری پہ غریب مزدور مسلم علاقے کانکی نارہ، بھاٹ پارہ، جگتدل، وغیرہ میں فساد پھوٹ پڑا ہے جو آج نتیجے کے آنے کے بعد خطرناک رخ اختیار کرچکا ہے دوران تراویح مسجد پہ بم مارے گئے ہیں۔ صحیح تعداد کا علم تو ابھی نہیں ہے لیکن مسلمانوں کی دوکان بازار اور مکانوں کو نذر آتش کردیا گیا ہے ۔ تادم تحریر فسادیوں کی طرف سے گولیاں چل رہی ہیں بنگال پولیس ماضی کی طرح سراپا تماشائی  بنی ہوئ ہیں کوئ بڑا افسر اور سیاسی لیڈر مسلم وزیر فون پہ دستیاب نہیں ہے، ہم لوگ کچھ ساتھی اسوقت رات میں یہاں وہاں چکر لگا رہے ہیں۔ مستقل درد سے کراہتے ہوئے لوگوں کے فون آرہے ہیں اس ماحول میں خود کو بہت کمزور محسوس کررہا ہوں۔ ہاں اس گہری رات میں کچھ ملی تنظیم کے معزز رہنماؤں کو فون کرکے انکی گلابی نیند میں خلل ڈالنے کی گستاخی کی ہے جس پر کل متاثرین میں ریلیف تقسیم کرنے کی خوش خبری دی گئ ہے امید کہ بد نصیبوں کی تصویریں بھی آٹا چاول لیتے ہوئے آجائیں گی اور ملت کے ان تنظیموں کے چہرے پہ اطمینان کے آثار نمایاں ہونگے جنھیں ملت پر آنے والی مصیبت کا بے صبری سے انتظار ہوتاہے۔ اور ایسے سیزن میں دردمندان قوم صرف ریلیف کا مقدس فریضہ انجام دیکر خوشحال اور صاحب نصاب ہوجاتے ہیں۔ اللہ آپ ہمارے لئے کافی ہیں ان لباس بایزید میں چھپے یزید سے محفوظ رکھے ‘‘۔