Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 15, 2019

رمضان کو لیکر پولنگ کے اوقات میں تبدیلی کے مطالبے کی ضرورت نہیں تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایڈوکیٹ سپریم کورٹ زیڈ۔ کے فیضان۔

اس طرح کی کوششیں وقت کی بربادی، غلط فہمی اور اخلاقی گراوٹ کے علاوہ کچھ حاصل نہیں۔۔۔۔۔۔۔
. . . .  زیڈ ۔کے فیضان۔
نئی دہلی۔۔۔۔صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
زیڈ۔کے فیضان
..
رمضان کو لیکر ووٹنگ میں وقت کی تبدیلی
کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا جسکو سپریم کورٹ نے خارج کردیا۔اس معاملے میں سیاسی و سماجی شخصیت زیڈ ۔کے فیضان ایڈوکیٹ سپریم کورٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ۔
"رمضان کو لیکر وقت کی تبدیلی کا مطالبہ الیکشن کمیشن نے انکار کیا تو مورخہ 14 مئی 2018 کو سپریم کورٹ میں دوبارہ ایک عرضی دائر کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ رمضان کے مدنظر ووٹنگ کے اوقات میں تبدیلی کرکے صبح 7 بجے کے بجائے 5 بجے کردیا جائے۔جسکو سپریم کورٹ نے خارج کردیا ( پہلے سے 200 فیصد اندازہ تھا کہ یہ عرضی خارج ہوگی)۔میرے مطابق اس طرح کی عرضی کا کوئی مطلب نہیں ہے سوائے اس کے کی قوم کے اخلاق اور حوصلے کو پست کرنا ہے۔"
انھوں  نے کہا کہ فرض کیجئے کہ وقت 7 کے بجائے 5 بجے ہی کردیا جاتا تو کیا ہوتا۔۔آپ ذرا 5 بجے صبح کی پریشانیوں کو محسوس کرکے دیکھیں تب پتا چلے گا کہ اس میں کتنی پریشانیاں ہیں۔
پورے معاملے کی تفصیل بتاتے ہوئے زیڈ ۔ کے فیضان نے کہا کہ۔۔۔۔۔
پہلے یہ معاملہ سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا ، کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ریفر کردیا ۔الیکشن کمیشن نے وقت کی تبدیلی کو لیکر اپنی معذوری ظاہر کی ۔پھر دوبارہ یہ پٹیشن سپریم کورٹ میں لے جایا گیا ۔جسکو سپریم کورٹ نے خارج کردیا ۔۔۔میرا ماننا ہے کہ اس طرح کی منفی سوچ والی درخواست پڑنی ہی نہیں چاہئیے تھی۔(جس کا نتیجہ تقریباً پتہ ہو)۔اس طرح کا کوئی بھی رٹ پٹیشن کنفیوژن پیدا کرتا ہے اور حوصلوں پر منفی اثر ہوتا ہے۔
" افواہ تھی کہ میری طبیعت خراب ہے،
لوگوں نے پوچھ پوچھ کر بیمار کردیا۔"
جب حشر پتا ہو تو اس طرح کی عرضی داخل کرنا بے معنی ہے اور شاید، اگر معاملہ مذہب کے متعلق نہ ہوتا تو عرضی گداز پر سپریم کورٹ کی پھٹکار بھی پڑتی اور جرمانہ بھی ہو سکتا تھا۔
مسٹر زیڈ ۔کے فیضان نے کہا کہ میں مبارکباد دیتا ہوں اپنے ان مسلم بھائیوں اور بہنوں کے جنھوں نے گزشتہ 6 ویں مرحلے میں رمضان ہونے کے باوجود بھی جم کر ووٹنگ کی اور امید کرتا ہوں اور اپیل بھی کرتا ہوں کہ 7 ویں اور آخری مرحلے مورخہ 19 مئی کو اسی طرح یا اس سے بہتر پولنگ ہو۔