Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 22, 2019

مراسلہ۔۔انتخابی نتائج جو بھی ہوں ۔۔ہمیں اپنے اعصاب پر قابو رکھنا ہوگا۔

۔_مراسلہ نگار/ ارشاد احمد اعظمی۔صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
دوستو !
    اکزٹ پول کا منورنجن اچھا رہا ہوگا ، اور آپ لوگ اس سے خوب سیر ہوئے ہوں گے ، کل جمعرات 23 / مئی کو وہ گھڑی بھی آجائے گی جب نتائج آپ کے سامنے ہوں گے ۔
    میں نہیں کہتا کہ نتائج اکزٹ پول سے الٹ ہوں گے ، نتائج کچھ بھی ہو سکتے ہیں ، ہوسکتا ہے وہی ہوں جو یہ بتلا رہے ہیں ، لیکن ہمیں اس سے کیا لینا دینا ، ہمیں وزیر اور رئیس تو بننا نہیں ، ووٹ دے دیا ، کس کو دینا ہے اس کی بھی مقدور تک رہنمائی کر دی ، اپنا کام ختم ہوگیا ، جو  EVM  سے نکلے گا وہ سیاسی پارٹیوں کا معاملہ ہے ، اس کو وہ جانیں ، اور اس سے نپٹیں ، ہماری دیوانگی کوئی معنی نہیں رکھتی ، ہم کو تو اپنے مسائل کا الله پر بھروسہ کر کے خود سامنا کرنا ہے ۔
     آپ نے دیکھا ہوگا سیاسی پارٹیوں نے دلتوں پر مظالم کا ذکر کیا ، 1984 کے سکھوں کے خلاف دنگے کمپین کا حصہ بنے ، لیکن بیس کروڑ کی مسلم آبادی کی مشکلات کا کسی نے ذکر تک نہیں کیا ۔
     صحیح معنوں میں اس الیکشن کو مسلم دشمنی کو معیار بنا کر لڑا گیا ، کوشش یہ کی گئی کہ اکثریت کو باور کرایا جائے کہ مسلم دشمنی میں کون سب سے آگے ہے ، اگر کاغذ پر الیکشن میں دھرم کے استعمال کی ممانعت کا ذکر نہ ہوتا تو الیکشن کمپین میں کھل کر اس کا ذکر بھی ہوتا ، لیکن اس کے باوجود وہ سب ہوا جو مقصود تھا ، اور پبلک نے اس کو سمجھا بھی ، لیکن نہ الیکشن کمیشن کے کانوں پر جوں رینگی ، نہ کبھی بھول کر اپوزیشن نے گجرات قتل عام ، اور آئے دن مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذکر کیا ، لگتا ہے سب سے بڑا گناہ ( جیسا کہ آر ایس ایس سمجھ رہی ہے ) ملک میں مسلمانوں کی موجودگی ہے ۔
     ہمیں اپنے اعصاب پر قابو رکھنا چاہیے ، اور خوشی و رنج و الم کے اظہار میں ہمیشہ غلو سے بچنا چاہیے ، فکر اس کی کرنی چاہیے کہ ہم جاہل مفادات پرست قیادت کے طوق کو گردن سے اتار پھینکیں ، اور ملک میں باعزت زندگی گزارنے کے راستے تلاش کریں ، یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم اپنی غلامانہ ذہنیت سے آزاد ہو جائیں ، اور ان لوگوں کے ساتھ سیاسی تعاون کی کوشش کریں جو ہمارے ساتھ کھل کر ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ۔
    نتائج کیا ہوں گے دیر سویر پتا چل ہی جائے گا ، کل میں اپنے معمول کا کام کروں گا ، رمضان کا آخری عشرہ اب شروع ہی ہونے والا ہے اس کا اہتمام ہوگا ، عید کے لئے بچے آئیں گے کوشش کروں گا کل ان کے انتظامات سے فارغ ہو لوں ، اس عرصے میں آپ حضرات سے پوسٹ کے ذریعے رابطہ بھی متأثر ہو سکتا ہے ، اگر کوئی کار آمد اور موجودہ مسائل پر مشتمل سابقہ پوسٹ فیس بُک نے یاد دلا دی تو إن شاء الله اس کو شیئر کر دوں گا ، الله حافظ ۔۔۔۔۔۔۔۔
  ارشاد احمد اعظمی