Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, June 1, 2019

مدارس اسلامیہ توجہ فرمائیں۔!!!

  از/مولانا محمود دریا بادی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
    رمضان شریف ختم پر ہے، عید بعد مدارس اسلامیہ کھل جائیں گے، اس سلسلے میں ایک انتہائی اہم بات ذہن میں آئی ہے پوری نیک نیتی سے وہ نقل کی جارہی ہے ـ
    شوال کے آغاز میں ہر سال اس طرح کے معاملات سامنے آتے ہیں جب مختلف ریلوے اشٹیشن وغیرہ پر کچھ کم سن مسلم بچوں کو ایک یا دو باریش افراد کے ساتھ پکڑا جاتا ہے، پھر اس کی تفتیش ہوتی ہے کہ کہیں بچوں کی اسمگلنگ تو نہیں ہورہی ہے، میڈیا وشوشل میڈیا میں طرح طرح کی خرافات چلتی ہیں، پھر بعد از خرابی بسیار معاملہ رفع دفع ہوتا ہے ـ
اس سال ملک کے حالات سب کے سامنے ہیں، ....... ایسے میں کیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ اس بار ہم  بچوں کے " امپورٹ ایکسپورٹ " کا سلسلہ موقوف رکھیں ـ دور دراز کے مدارس میں بچوں کے داخلے کے بجائے مقامی مدارس میں بچوں کو داخل کرائیں ـ ملت کے ذمہ داران مدارس کو بھی مجبور کریں کے وہ اپنے یہاں مقامی بچوں کو تمام سہولتوں کے ساتھ داخلہ دیں، ملک کے ہر حصے میں الحمدللہ بڑی تعداد میں مدارس  موجود ہیں لیکن افسوس ہوتا ہے جب مدرسوں میں مقامی طلبا برائے نام ہوتے ہیں اور ہزاروں میل دور کے طلبا کی اکثریت ہوتی ہے ـ
   حکومت نے لازمی تعلیم کا جو قانوں RTE بنایا ہے اس میں تمام اسکولوں کے لئے یہ لازم کیا گیا ہے کہ کم ازکم ۲۵ فیصد داخلے مقامی بچوں کو دئیے جانے چاہئیے، جو اسکول ایسا نہیں کریں گے اُن کا اجارت نامہ منسوخ کردیا جائے گا ـ
    کیا اس طرح کا RTE ہم آپسی مفاہمت کے ذریعے مدارس پر نافذ نہیں کرسکتے ـ
     بہر حال اس سال بڑے پیمانے پر بچوں کی درآمد برآمد پریشانی میں مبتلا کرسکتی ہے ـ
     آگے آپ کی مرضی
  
           مولانا محمود دریابادی
          جنرل سکریٹری
آل انڈیاعلمإکونسل ممبٸ