Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, June 17, 2019

مجاہد اسلام محمد مرسی اب نہیں رہے۔۔عالم اسلام کے لٸیے المناک سانحہ۔

از/ سمیع اللہ خان۔/ صداٸے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معتبرذرائع سے یہ اندوہناک خبر آرہی ہےکہ اخوان المسلمین کے عظیم رہنما، مصری اسلامی جمہوریہ کے پہلے منتخب صدر، عالم اسلام کے عظیم قائد *حافظ محمد مرسی* صاحب کی آج عدالت میں موت ہوچکی ہے،
واضح رہے کہ محمد مرسی، امریکی ہمنوا ڈکٹیٹر حسنی مبارک کے معزول ہونے کے بعد عوامی انتخاب کے ذریعے مصر کے پہلے صدر منتخب ہوئے تھے، جنہیں سعودی عرب، امریکہ، دبئی، امارات اور عالمی یہودی طاقتوں نے ملکر ایک سازشی عوامی بغاوت کے ذریعے جبراً معزول کردیا تھا اور جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والے دوغلے انسانیت دشمنوں نے ایک اسلام پسند جمہوری حکومت کا تختہ پلٹ دیا تھا، اس کے بعد سے پورے عالم عرب میں مسلمانوں کی نمائندہ اور مضبوط تنظیم علماء، فقہا  مشائخ اور سیاسی لیڈرشپ کی جماعت اخوان المسلمین پر ظلم و ستم کا فرعونی دور شروع ہوا، جو آج تک جاری ہے_

محمد مرسی اور اخوان کے ہزاروں مجاہدین مردود و ملعون صہیونی ہرکارے عبدالفتاح السیسی کی ظالمانہ قید و بند میں ایک عرصے سے اذیتوں کے شکار ہیں، بارہا یہ خبریں آتی رہیں کہ مسلسل ظلم و ستم کی وجہ سے عالم اسلام کے چوٹی کے علماء و لیڈران کی حالت جیلوں میں خراب ہورہی ہے، کوئی بعید نہیں کہ یہ عظیم انسان بھی اسی جبروتشدد کا شکار ہوکر بالآخر شہید ہوگیا، بلکہ ہمارا یہ شدید احساس ہے کہ انہيں سازش کے تحت موت کی نیند سلادیا گیاہے
کیونکہ پوری دنیا جانتی ہیکہ حافظ محمد مرسی، ایک کامیاب لیڈر ایک عظیم اسلامی مفکر ہونے کے ساتھ ساتھ، اللّٰہ کے ولیوں میں سے بھی تھے وہ تہجد گزار، پرہیزگار اور نہایت ہی متقی مسلمان بھی تھے، ایسے ایمان والوں پر چیرہ دستی کرنے والے سعودی، مصری اور امریکی جلاد بہت جلد اللّٰہ کی پکڑ میں آئیں گے، اور عالم عرب سے لیکر پوری دنیا کے وہ مسلمان جو ایسی صریح ظالمانہ، مشرکانہ اور صہیونی اتحادی مظالم کے خلاف اپنی زبان و قلم سے فرض کفایہ ادا نہیں کررہےہیں وہ بھی نہیں بچ پائیں گے، یہ تاریخ کی گواہی ہے اور قرآن کا فیصلہ ہے_
*یہ وقت ہےکہ پوری دنیا کے مسلمان بیک زبان متحدہ طورپر حافظ محمد مرسی ؒ کی اس ظالمانہ موت پر سراپا احتجاج بن جائیں، عالم اسلام کے لیے ان کی بےلوث جدوجہد پر حقیقی خراج یہی ہوگا کہ انہوں نے جس جوانمردی کے ساتھ آخری دم تک طاغوتی طاقتوں کا مقابلہ کیا ہے اسے جاری رکھا جائے، ہر ہر مسلمان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہیکہ کم از کم اب تو وہ اہل حق کے ساتھ علانیہ کھڑے ہوجائیں، محمد مرسی ؒ  کی موت امت کے لیے ایک ناقابل فراموش اور کربناک حادثہ ہے، وہ تو شہید ہوکر بامراد ہوئے وہ حیاتِ جاویداں سے سرفراز ہوگئے ہیں، ان کے متعلق قرآن کہہ رہاہے، "بل احیاء عند ربھم یرزقون" امتحان تو درحقیقت اب ہمارا ہے، مرسی صاحب کی شہادت نے دل کو بری طرح زخمی کردیاہے _*
" حسبنا الله و نعم الوکیل "
_________________________
*سمیع اللّٰہ خان*