Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, June 3, 2019

مایا نے دیا اکھیلیش کو دھوکا۔۔۔توڑا اتحاد، کہا نہیں ٹرانسفر ہوئے یادو ووٹ۔۔۔۔اکیلے لڑیں گی یو پی میں اسمبلی کا ضمنی الیکشن

نئی دہلی۔۔۔صدائے وقت/ نمائندہ۔۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
بی ایس پی سپریمو نے ایک بار پھر اپنی سیاسی چال چلتے ہوئے یو پی میں اتحاد سے کنارہ کش ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔۔انھوں نے اپنی رہائش گاہ پر اپنے تمام بڑے نیتاوں کیساتھ   گزشتہ پارلیمانی الیکشن کی جائزہ میٹنگ کے دوران کہا کہ ریاست میں 11 جگہوں پر آئندہ ہونے والے ضمنی انتخاب میں وہ اکیلے ہی الیکشن لڑیں گیں۔انھوں نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو پر الزام لگایا کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے یادو ووٹوں کو ٹرانسفر کرانے میں نا کام رہے۔۔۔۔

حالانکہ اتحاد سے علیحدگی کا انھوں نے با ضابطہ طور پر کوئی اعلان نہیں کیا لیکن تنہا الیکشن لڑنے کی بات کہکر انھوں نے اس بابت صاف اشارہ دے دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اکھلیش یادو کی خاندان نے ان کو نقصان پہنچایا اور بطور خاص شیوپال یادو نے۔۔۔جب سپا صدر اپنے خاندان کے لوگوں کو فتحیاب کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے تو وہ کسی پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتے۔
اکھلیش یادو اس وقت اپنے پارلیمانی حلقہ اعظم گڑھ کے دورے پر ہیں ۔اس بابت ان کا کوئی ردعمل معلوم نہیں ہو سکا۔
ماہرین  اس بات کا شک تو پہلے ہی ظاہر کر چکے تھے کہ مایاوتی ناقابل بھروسہ ہیں اور کبھی بھی کوئی کروٹ لے سکتی ہیں۔۔۔
سماجوادی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو بھی اس اتحاد کو لیکر اکھلیش یادو کی تنقید کی تھی۔
واضح ہو کہ پارلیمانی الیکشن 2014 میں مایاوتی کو ذلت آمیز شکست ہوئی تھی اور ان کو ایک بھی پارلیمانی سیٹ پر فتح نہیں نصیب ہوئی تھی۔وہیں سماجوادی ہارٹی نے 7 سیٹیں جیتی تھی۔
پارلیمانی الیکشن 2019 میں دونوں پارٹیوں میں اتحاد ہوا۔۔اس اتحاد سے مایاوتی کو زبر دست فائدہ ہوا اور وہ زیرو سے دس پر پہنچ گئیں اور سماجوادی پارٹی 7 سے 5 پر آگئی۔
اس الیکشن میں مایاوتی نے بڑی چالاکی سے وہ سیٹیں اپنے حصے میں رکھیں جہان بی جے پی کمزور رہتی ہے ۔۔اکھلیش نے ان کی ہر بات کو مانا اور وزیر اعظم کے عہدہ کے لئیے سپورٹ کرنے کی بات تک کھہ ڈالی مگر مایاوتی کو یہ سب کچھ نظر نہیں آیا۔۔اور اپنی حرکتوں سے عظیم اتحاد میں درار پیدا کردی۔