Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, June 14, 2019

بنگال حکومت ہڑتالی ڈاکٹروں پر کر سکتی ہے سخت کارواٸی۔!!!

بنگال کی حکومت ہڑتالی ڈاکٹروں پر سخت کارروائی کر سکتی ہے۔ مغربی بنگال میڈیکل کونسل کے صدر نرمل ماجی نے جمعرات کو کہا کہ ہڑتالی ڈاکٹر اگر کام پر نہیں لوٹے تو ان کا رجسٹریشن منسوخ ہو سکتا ہے اور ان کا انٹرنشپ مکمل ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی روک دیا جائے گا۔
کولکاتا(صداۓوقت)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کولکاتا میں ڈاکٹروں پر حملے کے خلاف چل رہی ڈاکٹروں کی ہڑتال نے ملک گیر احتجاج کی شکل اختیار کر لی ہے۔ کولکاتا میں سرکاری اور ریذیڈنٹ ڈاکٹرز کئی دنوں سے ہڑتال پر ہیں اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی طرف سے کام پر لوٹنے کا الٹی میٹم دیئے جانے کے باوجود وہ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ دریں اثنا کولکاتا کی یہ آگ اب ملک کی مختلف ریاستوں تک پہنچ گئی ہے اور ڈاکٹروں نے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دہلی، ممبئی، پونے، پٹنہ، رائے پور، بھوپال وغیرہ متعدد شہروں میں ڈاکٹر ہڑتال پر ہیں۔

مغربی بنگال میں تین دنوں تک طبی خدمات ٹھپ رہنے کے بعد جمعرات کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دوپہر کو کولکاتا میں واقعہ ریاست کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال ایس ایس کے ایم میڈیکل کالج اسپتال کا دورہ کیا تھا۔ وہاں انہوں نے احتجاجی ڈاکٹروں کو فوری ہڑتال ختم کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ ممتا نے ڈاکٹروں سے دوپہر دو بجے تک احتجاج ختم کرنے کے لئے کہا تھا۔ حالانکہ ان پر ممتا کے الٹی میٹم کا کوئی اثر نہیں پڑا اور انہوں نے اسپتال میں ہی ممتا کے خلاف نعرے بازی کی۔

کولکاتا سے شروع ہوئے ڈاکٹروں کے اس احتجاج کی ہوا ملک کی کئی ریاستوں تک پہنچ گئی ہے اور جگہ جگہ پر ڈاکٹرز گول بند ہو رہے ہیں۔
دہلی میں تمام سرکاری اور ریذیڈنٹ ڈاکٹر کولکاتا میں ڈاکٹروں پر ہوئے حملہ کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔ محض ایمرجنسی خدمات کو چھوڑ کر او پی ڈی وغیرہ کی خدمات بند پڑی ہیں۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز یعنی ایمس کے علاوہ یہاں کے کئی سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کا برا حال ہے۔
ایمس کی ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر رنجن نے کہا کہ جمعرات کو ڈاکٹروں نے کولکاتا کے واقعہ کے خلاف خاموش مظاہرہ کیا، لیکن آج یعنی جمعہ کے روز وہ سڑکوں پر اتر کر اس واقعہ کے خلاف احتجاج کریں گے۔ تمام سرکاری ڈاکٹروں سے ایمس کے آڈیٹوریم پر جمع ہونے کی اپیل کی گئی ہے جہاں سے جلوس کے شکل میں ڈاکٹر نرمان بھون تک جائیں گے۔ وہ وزیر صحت سے مل کر ایک مکتوب سونپیں گے جس میں کئی طرح کی مانگیں اٹھائی جاٸے گی۔