Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, June 22, 2019

طلاق ثلاثہ بل سے علمإ ناراض۔!!

طلاق ثلاثہ بل آئین ہند کےخلاف !
حکومت کے ذریعہ ایک مرتبہ پارلیمنٹ میں بل پیش کئے جانے پر علماء ناراض
دیوبند۔ ۲۱؍جون: (صداۓوقت)
...................................................
دوسری مرتبہ زبردست اکثریت سے آنے والی مودی سرکار نے طلاق ثلاثہ بل کو ایک مرتبہ بھر پارلیمنٹ میں پیش کردیاہے، زبردست ہنگامہ کے درمیان جمعہ کے روز یہ بل لوک سبھا میں پیش کیا گیا، جہاں اپوزیشن نے اس بل کی جم کی مخالفت کرتے ہوئے اس کو آئین مخالف بتایا ہے وہیں ممتاز تعلیمی ادارہ دارالعلو م دیوبند نے بھی اس بل پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔ 

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی القاسم نعمانی نے کہاکہ طلاق شریعت کاحصہ ہے، اس میں کسی بھی طرح قانون شریعت میں مداخلت ہے، جمہوری ملک ہندوستان میں تمام مذاہب کے لوگوںکو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا مکمل حق اور آزادی حاصل ہے،پھر اس طرح کے شرعی معاملات میں مداخلت بے جا عمل ہے، انہوںنے کہاکہ جب علماء کہہ رہے ہیں تین طلاق شریعت کاحصہ ہے تو اس دینی اور شرعی مسئلہ کو علماء کے حوالہ ہی کرنا چاہئے۔ دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث مولانا احمد خضر شاہ مسعودی نے کہاکہ تین طلاق کو بے وجہ مدعیٰ بنایا جارہاہے، طلاق کی شرح مسلمانوں میں دیگر مذاہب کے مقابلہ بہت کم ہے، انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ سرکار کو یہ اعداد شمار ظاہر کرناچاہئے کہ مسلمانوں میں طلاق کی شرح کیاہے، کروڑوں مسلم خواتین کو توجہ دینے کے بجائے حکومت چند مفاد پرست مسلم خواتین کو آگے کرکے بے وجہ مذہب اسلام کو بدنام کرنے کے خاطر طلاق کو ایشو بنارہی ہے۔ دارالعلوم زکریا دیوبند کے مہتمم مفتی شریف خان قاسمی نے کہاکہ بے وجہ دینی مسئلہ کو اچھالا جارہاہے، یہ دینی مسئلہ ہے اس کو علماء پر ہی چھوڑ دیناچاہئے، انہوں نے کہاکہ شریعت میں دخل اندازی ناقابل قبول ہے۔