Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, July 2, 2019

کیرالہ۔۔۔سیلاب متاثرین کنبوں کو جمیعتہ علمإ ہند کی جانب سے نٸے مکانات فراہم۔


خدمت خلق اللہ کی رضا کے حصول کا سب سے آسان راستہ ۔
مولانا محمود مدنی
نئی دہلی /ارناکولم:۲/ جولائی/صداۓوقت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
            کیرالہ سیلاب متاثرین کے لیے پچھلے دس ماہ سے مسلسل کام کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے سیلاب سے متاثرہ کنبوں کو مکانات فراہم کئے ہیں۔ جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے سوموار کی شام آلووا کیرالا میں منعقد ایک تقریب میں اپنے ہاتھوں سے ان مکانات کی 
کنجیاں متاثرین کے حوالہ کیں، 

پہلے مرحلے میں جمعیۃ کی جانب سے ۴۲/پکے مکانات تعمیر کیے گئے ہیں۔سب سے اچھی بات یہ رہی کہ یہ مکانات مسلم اور غیر مسلم ضرورت مندوں میں بلاتفریق تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مولانا مدنی نے یہ بھی اعلان کیا کہ جمعیۃ علماء ہند بلاتفریق مذہب وملت ضرورت مندوں کے لیے خدمت 
جاری رکھے گی۔

            مولانا مدنی نے اس موقع پر اپنے خصوصی خطا ب میں کہا کہ ہمارے لیے یہ مقامِ شکر ہے کہ اللہ نے ہم سے مصیبت ز دوں کی مدد کا کام لیا ہے۔ہم یہ ہرگز نہیں کہتے کہ ہم نے بہت کام کیا ہے، مگر جو کچھ بھی ٹوٹا پھوٹا کام کیا ہے، اس میں جمعیۃ علماء ہند کے ذمہ د اروں اور کارکنان کا اخلاص شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ جب مصیبت آتی ہے تودو باتیں ہوتی ہیں ایک صبر اور دوسرا شکر: جس پر مصیبت آئے اسے صبر کرنا ہے کیوں کہ اگر مصیبت کے وقت بندہ صبر کرلے تو اس کے لیے ترقی کا راستہ کھلتاہے اور جس کو مصیبت زدہ کی خدمت کا موقع مل جائے وہ شکر ادا کرے کیوں کہ اللہ کی مہربانی ہے کہ اس نے خدمت کا موقع دیا۔مولانا مدنی نے کہا کہ اگر انسان اللہ کو راضی کرنا چاہے تو اس کے لیے سب سے آسان راستہ خدمت خلق ہے۔ اگر کوئی شخص اللہ کا ذکر کرے اور خدمت خلق بھی کرے تو صرف ذکر کرنے والابھی کبھی ناکام نہیں ہوسکتا، لیکن خدمت خلق کرنے والا نہایت آسانی کے ساتھ رضائے خداوندی کی راہ طے کرسکتا ہے۔میں اپنے ساتھیوں سے کہتاہوں کہ خدمت خلق کے لیے کسی ناگہانی حالت ہی ضروری نہیں ہے بلکہ اگر انسان صحیح نیت کے ساتھ خدمت خلق کے جذبے کو دل میں بیٹھا لے تو روزانہ کہیں نہ کہیں وہ خدمت کرے گا۔ مولانا مدنی کے بعد معروف عالم دین ومفسر قرآن حضرت مولانا محمد ابراہیم تاراپوری نے بھی خطاب کیا۔ ان دونوں شخصیات کی تقاریر کا ملیالم زبان میں ترجمہ مفتی رجیب احمدقاسمی استاذ جامعہ کوثریہ کیرالانے حاضرین کے سامنے پیش کیاجب کہ ایڈوکیٹ مولانا نیاز احمد فاروقی نے انگریزی میں خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کی حالیہ دنوں کی خدمات کو تفصیل کے ساتھ پیش کیا۔
     تقریب میں مولانا حکیم الدین قاسمی، جمعیۃ علماء کرناٹک کے ناظم اعلٰی مفتی شمس الدین بجلی قاسمی، دینی تعلیمی بورڈ کرناٹک کے ناظم اعلٰی حافظ سید عاصم عبداللہ، حاجی فاروق احمد، مولانا محمد اویس قاسمی، جمعیۃ علماء تامل ناڈو کے ذمہ داران مولانا محمد منصور کاشفی(صدر)مولانا احمد سعید خطیب(ناظم اعلٰی) مولانا اطہرالدین قاسمی،قاری رفیق جلال، مولانامحمد مدثر قاسمی (آنمبور)جمعیۃ علماء ہند کے آرگنائزر مولانا شفیق احمد القاسمی مالیگانوی،جمعیۃ علماء  کیرالہ کے ارکان ڈاکٹر احمد،مولانا طلحہ سیٹھ،حاجی عبدالکریم، بشیر بھائی،صدیق بھائی،جمال بھائی،حاجی افضل سیٹھ،مولانا عبدالصمد،مولانا اشرف نجمی،عبدالرزاق،عبدالجبار، مفتی حارث اور دیگر مقا می کونسلر اور پنچایت ممبران موجود تھے۔تقریب کی صدا ر ت ریلیف کمیٹی و ایڈہاک کمیٹی جمعیۃ علماء کیرالا کے کنوینر مولانا محمد ابراہیم اویس متولی و مہتمم جامعہ کوثریہ نے کی اور اپنے خطبہ صدارت میں مقامی معا ونین کے ساتھ تمام معاونین جمعیۃ علماء ہند کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں مولانا محمود مدنی صاحب کو الجامعۃ الکوثریہ کے شیخ الحدیث کیرالا کے بزرگ عا لم دین مولانا شرف الدین،پروفیسر رادھے گوپال،منوج پی مائی لینڈ، محترمہ گائیتری کے ہاتھوں شال اوڑھا کراستقبال کیا گیا۔
            واضح ہو کہ سیلاب متاثرین کے لئے مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری صدر جمعیۃ علماء ہند اور مولانا محمود مدنی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر قائم کردہ جمعیۃ ریلیف کمیٹی کیرالا نے سات کروڑ تیس لاکھ روپیہ سے زائد کا رفا ہی کام کیا ہے جس میں متذکرہ نئے مکانوں کے علاوہ دو سو پندرہ مکانات کی مرمت بھی کرائی گئی۔ 24/نئے مکانات میں سے سولہ مکان چار لاکھ روپیہ کی لاگت،چار مکان ساڑھے پانچ لاکھ روپیہ کی لاگت، دو مکان چار لاکھ تیس ہزار روپیہ کی لاگت اور دو مکان ساڑھے چار لاکھ روپیہ کی لاگت سے تعمیر ہوئے ہیں۔
            نئے مکانات میں سے پانچ مکان تورت تعلقہ آلووا، کنڈوٹی تعلقہ آلووامیں دو،کنو ہنی کاراتعلقہ آلووا میں دو،پالا تورت تعلقہ پراور میں ایک، ویڈیمارا تعلقہ پراور میں ایک،کہنی تائی تعلقہ پراور میں ایک،پراؤتھاراتعلقہ پراور میں ایک، تھنی پاڈم تعلقہ پراور میں ایک، وائل کرا تعلقہ کنوکارا میں چار، موتھووزن تعلقہ اڈی مالی میں ایک،مونکاڈو تعلقہ اڈی مالی میں ایک،امباذاچل تعلقہ اڈی مالی میں ایک،کنا تھاڈی تعلقہ اڈی مالی میں ایک مکان، یکم جولائی کو کل بائیس مکانات کی چابیاں سونپی گئیں،جبکہ دو مکان ایک واٗے ناڈ علاقے میں پانچ لاکھ روپے کی لاگت سے ایک مکان اور پراور میں ابراہیم کٹی کا ایک مکان ساڑھے چار روپئے کی لاگت سے پہلے ہی تعمیر کیا گیا۔