Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, July 26, 2019

طلاق ثلاثہ بل تیسری بار لوک سبھا سے پاس۔۔

از/ مولانا طاہر مدنی/صداٸے وقت۔
=========================
مودی سرکار بار بار طلاق ثلاثہ بل پارلیمنٹ سے پاس کرانے کی کوشش کر رہی ہے. اس سے قبل دو بار لوک سبھا سے پاس ہوا، مگر راجیہ سبھا میں اٹک گیا، اس بار بھی یہی امکان ہے. دلچسپ بات یہ ہے کہ این ڈی اے میں شامل بعض پارٹیوں نے بھی مخالفت کی ہے جیسے جنتا دل یونائیٹیڈ.
اس بل کے تعلق سے چند باتیں ملحوظ رکھنا چاہیے؛ 

1 ..  سرکار کو مسلم خواتین سے کوئی ہمدردی نہیں ہے، اگر ہوتی تو تعلیم اور روزگار میں ان کیلئے ریزرویشن کا انتظام کرتی، یہ بل تو شریعت میں مداخلت اور ہندوؤں کو خوش کرنے کیلئے لایا جا رہا ہے.
2..  یہ جھوٹ ہے کہ 22 مسلم ممالک میں تین طلاق پر پابندی ہے. ایسا نہیں ہے بلکہ متعدد مسلم ممالک میں یہ قانون ہے کہ اگر ایک ساتھ تین طلاق دیا تو ایک ہی طلاق تسلیم کی جائے گی.
3..  ایک ساتھ تین طلاق دینا ناپسندیدہ ہے اور طلاق بدعت ہے لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی نے یہ ناپسندیدہ طریقہ اپنا ہی لیا تو کیا ہوگا تو کیا ہوگا؟ اس میں ایک رائے یہ ہے کہ ایک طلاق ہوگی اور دوسری رائے یہ ہے کہ تین ہوجائے گی. 

4... جس طرح نکاح بدعت ہوجاتا ہے، اسی طرح طلاق بدعت کا وقوع ہوجائے گا. نکاح بدعت وہ ہے جس میں سنتی نکاح کی خلاف ورزی ہو، مثلاً بارات، گاجا باجا، جہیز اور اس طرح کی رسوم کے ساتھ ہونے والا نکاح.
5... نکاح، طلاق، تفریق، وراثت، خلع اور حضانت جیسے مسائل کا تعلق پرسنل لاء سے ہے، اس میں مداخلت کا حق سرکار کو قطعاً نہیں ہے.
6...  کروڑوں خواتین نے دستخطی مہم اور مختلف احتجاجی مظاہرے کے ذریعے یہ اعلان کردیا کہ شریعت جان سے پیاری ہے اور اس میں کوئی مداخلت منظور نہیں تو سرکار کن خواتین کی ہمدردی کا دعوٰی کر رہی ہے؟
7...  شرعی لحاظ سے واقع طلاق کے بعد بھی کیا کوئی صاحب ایمان خاتون شوہر کے ساتھ رہنا گوارا کرسکتی ہے؟
8..  سپریم کورٹ نے جب تربل طلاق کو کالعدم قرار دے دیا تو سرکار اس بل کے ذریعے اسے کریمنل کیس کیسے بنا رہی ہے.
9 .. شوہر تین سال جیل میں رہے گا تو گھر کا خرچ کیسے چلے گا؟
10 ...  کیا سماجی خرابیوں کا علاج قانون کے ذریعے ممکن ہے، جہیز مخالف قانون کے باوجود جہیز کی لعنت کیوں ختم نہیں ہورہی ہے. سماجی اصلاحات بیداری اور تربیت سے ہوتی ہیں.
11...  نکاح تو ایک طلاق سے بھی ختم ہوجاتا ہے اگر عدت کے اندر رجوع نہ ہو، مسئلہ تو باقی رہے گا، ضرورت تربیت کی ہے.
اس سماجی برائی کو روکنے کا راستہ کیا ہے؟
طلاق کا غیر مناسب استعمال ایک سماجی برائی ہے. بغیر وجہ معقول طلاق دینا، ایک ساتھ تین طلاق دینا، عورت کی جانب سے بلاوجہ خلع کا مطالبہ کرنا... یہ سب سماجی خرابیاں ہیں. ان کا علاج ایجوکیٹ کرنا ہے، سماجی بیداری پیدا کرنا ہے اور اصلاح معاشرہ کی مسلسل کوشش کرنا ہے. یہی راستہ ہے اور اسی طرح سماجی اصلاح ہوتی ہے.
اگر ہم یہ طے کرلیں کہ پوری ملت میں مہم چلائیں گے اور یہ بیداری پیدا کریں گے کہ طلاق کا غلط استعمال نہیں ہوگا، بلاوجہ طلاق نہیں دی جائے گی، ایک ساتھ تین طلاق ہرگز نہیں ہوگی تو قانون اگر بن بھی جائے تو فائل میں پڑا رہے گا.
طاہر مدنی، 26 جولائی 2019