Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, July 26, 2019

دین پر کسی کی اجارہ داری نہیں !!! اللہ جس سے چاہے اپنے دین کا کام لے !!!

از/ ڈاکٹر طارق ایوبی/ صداٸے وقت۔
========================
         مثال چاہتے ہو تو سنو،
ایک مخصوص طبقہ مولانا مودودی رح کو کافر بنانے میں لگا رہا اور مولانا مودودی  کی کتابیں کافروں کو مسلمان کرتی رہیں،  وہ انھیں گمراہ بتانے میں لگا رہا اور ان کی تحریریں مذہب بیزاروں،دہریوں اور گم کردہ راہ لوگوں کو راہ یاب کرتی رہیں ، وہ طبقہ انھیں دین سے کاٹ دینے پر آمادہ رہا اور ان کا قلم انسانوں کو اپنے خالق سے جوڑتا رہا ،
          ذرا ایک سروے کر لیجئے کہ دنیا کی کتنی زبانوں میں ان کے لٹریچر کو منتقل کیا گیا اور یورپ کے کس قدر لوگوں نے تفہیم القرآن سے راہ ہدایت کا راستہ پایا ، کتنے بندگان خدا اس دیوانے کے ذریعہ محاسن اسلام کے اسیر ہوئے ، اس بندہ خدا نے بہت طاقتور دعوتی لٹریچر دیا ،  خدا کی رحمتیں ہوں کہ اس بندہ خدا نے اس وقت اقدامی فکر دی جب دنیا نظریات کی بیڑیوں میں قید تھی ، جب مسلمان دفاع میں غالب تہذیب سے متاثر ہوتے ہوتے بہت پیچھے چلے گئے تھے ، ایسے وقت میں اس شخص نے یقین و اعتماد سے معمور عقلی و نقلی دلائل سے مزین منطقی قلم کے ذریعہ اعتماد کی گرتی ہوئی دیواروں کو سنبھالا ، ایک طبقہ  نے پوری کوشش کر ڈالی کہ وہ مودودی پر سے اعتماد کو ختم کر دے مگر خدا کی قدرت کہ مودودی کی تحریریں روز ایسے ہزاروں لوگوں کے ایمان میں اضافہ  اور اعتماد  بحال کرنے کا سبب بنتی رہیں جن کا اسلام پر اعتماد کمزور ہو چکا تھا یا جو اسلام کی صلاحیت پر یقین کرنا چھوڑ چکے تھے ، "عقل کا فیصلہ " جیسے ان کے بے شمار مضامین ہیں جنھوں نے عقل پرستوں اور عقل کے اندھے منکروں کو لا جواب ہو کر حلقہ یاراں میں داخل ہونے پر مجبور کر دیا ۔  ان سے سو بار علمی اختلاف کے باوجود یہ تسلیم کیے بغیر چارہ نہیں کہ وہ متکلم اسلام تھے ، عقل پرستوں کے علاج کے لیے اللہ نے انھیں قبول کر لیا تھا ، سچ ہے خدا جس سے چاہے اپنے دین کا کام لے ۔ 

            کاش تعصب و سیاست کے بجائے علمی اختلاف کو محض اختلاف رہنے دیا جاتا ۔ کاش مدعیان حق اسلام کی وسعتوں اور اختلاف کے آداب کا پاس و لحاظ رکھتے تو بلاشبہ مودودی رح کو اسلام کا داعی و مبلغ و متکلم اور جدید علم کلام کا کامیاب ترجمان تسلیم کرتے مگر افسوس لاکھوں لوگ بغیر پڑھے ہوئے محض ان کا نام سن کر ان پر لعنتیں بھیجتے رہے ، خطا ان کی نہیں بلکہ ان لوگوں کی ہے جنھوں نے اس مزاج کی تشکیل کی_ 
نور الله مرقده و برد مضجعه و جزاه الله عنا و عن الإسلام والمسلمين
*ڈاکٹر طارق ایوبی*
مدیر: ماہنامہ ندائے اعتدال، علی گڑھ